نصف درجن سے زیادہ حریت رہنماؤں کو نظر بند کر دیا
سرینگر(کے پی آئی)نائیدکھئے میں نوجوان کی شہادت کے بعد احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے مسلسل دوسرے روز بھی نصف درجن سے زیادہ حریت رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہوں پر نظر بند رکھا۔حریت کانفرنس(ع) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق،لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک ،حریت(جے کے) کے لیڈران شبیر احمد شاہ اور نعیم خان کے علاوہ تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی کواتوارکے روز بھی گھروں سے باہر قدم رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ مزاحمتی رہنماؤں کی رہائشی گاہوں کے باہر پولیس کا پہرا بدستور جاری رہا۔
متعدد مزاحمتی رہنماؤں کو اتوار کے روز مسلسل اپنی رہائشی گاہوں پر نظر بند رکھا گیا ۔اس سلسلے میں ملی تفصیلات کے مطابق نائیدکھئے میں کم عمر طالب علم کی ہلاکت کے بعد حریت(ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل دوسریے روز بھی نظر بند رہے ۔ترجمان نے میر واعظ عمر فاروق سمیت کئی سرکردہ حریت قائدین جن میں مولانا محمد عباس انصاری ، ظفر اکبر بٹ، سید سلیم گیلانی کی نظر بندی اور انجینئر ہلال احمد کی گرفتاری کے بعد مسلسل نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت قیادت کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندیان نہ صرف حکمرانوں کی بوکھلا ہٹ کو ظاہر کرتی ہے ۔