یوریا کھاد سکینڈل میں ملوث نیشنل فرٹیلائزر لمیٹڈ کمپنی کے جنرل مینجر کی درخواست ضمانت پر نیب پنجاب سے تین ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے یوریا کھاد سکینڈل میں ملوث نیشنل فرٹیلائزر لمیٹڈ کمپنی کے جنرل مینجر کامران سعید کی درخواست ضمانت پر نیب پنجاب سے تین ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کر لیا۔جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کامران سعید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل عدنان شجاع بٹ نے موقف اختیار کیا کہ نیب پنجاب نے یوریا کھاد سکینڈل کا مقدمہ درج کر رکھا ہے جس میں ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، کامران سعید کا یوریا کھاد سکینڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے، کامران سعید نے نیشنل فرٹیلائزر لمیٹڈ کمپنی کے جنرل مینجر کا چارج سنبھالتے ہی کرپشن روکنے کی کوشش کی اور کھاد کے وہ تمام آرڈرز منسوخ کر دیئے جو بوگس طریقے سے بک کئے گئے تھے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ عدالت پہلے ہی این ایف ایم ایل کے 7مارکیٹنگ افسروں کی پہلی ہی ناقص تفتیش کی بنیاد پر ضمانتیں منظور کر چکی ہے ،کامران سعید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے بھی رہا کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے نیب پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیاہے۔