سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی اسفند یار رحیم مشائی گرفتار

سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی اسفند یار رحیم مشائی گرفتار
سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی اسفند یار رحیم مشائی گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی حکومت نے سابق صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی اور ایران کے پہلے نائب صدر رہنے والے اسفند یار رحیم مشائی کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایرانی پراسیکیوٹر کی ویب سائٹ پر صرف اتنی معلومات دی گئی ہیں کہ پولیس نے اسفند یار رحیم مشائی کو گرفتار کرلیا ہے اور یہ گرفتاری عدالتی احکامات کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ویب سائٹ پر یا حکومتی سطح پر اس بارے میں مزید کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسفند یار رحیم مشائی ایران کے پہلے نائب صدر رہ چکے ہیں ، انہوں نے 2009 میں اس وقت نائب صدارت سنبھالی جب محمود احمدی نژاد دوسری بارایران کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ اسفند یار رحیم مشائی کو 17 مارچ کو گرفتار کیا گیا ، یہ گرفتاری ایک ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب انہوں نے 15 مارچ کو تہران میں برطانوی سفارتخانے کے باہر ایک سابق نائب صدر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا تھا، ان کے احتجاج کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔
اسفند یار رحیم مشائی کے وکیل مہران عبداللہ پور کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کو ممکنہ طور پر برطانوی سفارتخانے کے باہر سابق نائب صدر حامد بغائی کے خلاف جاری ہونے والے عدالتی فیصلے کی کاپی جلائے جانے پر گرفتار کیا گیا ہوگا۔
واضح رہے کہ محمود احمدی نژاد کے دور میں نائب صدر بننے والے احمد بغائی کو دسمبر میں ایک ایرانی عدالت نے رشوت ستانی اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر 15 سال قید کی سزا سنائی تاہم ان کی سزا 13 مارچ سے شروع ہوئی ہے۔ محمود احمدی نژاد کے اکثر ساتھیوں کو عوامی پیسے کا غلط استعمال کرنے پر جیلوں میں ڈالا جاچکا ہے۔
محمود احمدی نژاد ان دنوں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی مخالفت کے باعث سخت تنہائی کا شکار ہیں، انہیں گزشتہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روک دیا گیا تھا۔