اسلام آباد ہائیکورٹ،ارکان اسمبلی کو 24 ارب روپے دینے کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ،ارکان اسمبلی کو 24 ارب روپے دینے کیخلاف درخواست کے قابل ...
اسلام آباد ہائیکورٹ،ارکان اسمبلی کو 24 ارب روپے دینے کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے سی پیک کے 24 ارب روپے ایم این ایز کو دینے کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سی پیک کے 24 ارب روپے ایم این ایز کو دینے کیلئے ن لیگ کے ایم این اے محسن شاہ نواز رانجھا کی درخواست کی سماعت کی۔
محسن شاہ نواز رانجھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں سے 24 ارب روپے نکال کرارکان اسمبلی کو دیئے گئے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کو پارلیمنٹ سے رجوع کرنا چاہئے تھا،یہ عدالت چاہتی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی برقرار رہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایسی درخواست عدالت سنتی ہے توپارلیمنٹ کی بالادستی پر حرف آئے گا۔محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ وزارت سے بطور رکن قومی اسمبلی تفصیلات مانگی جو فراہم نہیں کی گئیں ۔
چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا کہ پارلیمان کے معاملات کو عدالتوںمیں نہ لائیں ،پارلیمانی معاملات عدالت میں لانا پارلیمنٹ اور عدالت دونوں کیلئے ٹھیک نہیں ۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ جواختیارات رکن اسمبلی کو حاصل ہیں وہ اس عدالت کے پاس بھی نہیں ،جو کام پارلیمنٹ سے ہونا چاہئے وہ کام آپ عدالت سے نہ کرائیں ۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر درخواست کے قابل سماعت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔