مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والے آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے نوجوان کے لئے عام عوام نے بے مثال کام کردیا
کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں کے خلاف زہراگلنے والے آسٹریلوی سینیٹر فریزر ایننگ کو ایک نوجوان نے انڈا دے مارا تھا۔ اب آسٹریلوی عوام نے اس لڑکے کے لیے ایک بے مثال کام کر دیا ہے۔ 9نیوز کے مطابق سینیٹر فریزر ایننگ ایک تقریب میں موجود تھا جہاں یہ 17سالہ ولیم کونلے نامی لڑکا ہاتھ میں انڈا لیے اس کے قریب پہنچااور انڈا اپنے ہاتھ میں رکھتے ہوئے ہی اس کے سر پر دے مارا جس سے سینیٹر کا سر اور شرٹ لتھڑ گئی۔
رپورٹ کے مطابق انڈا مارنے کے بعد زبان دراز سینیٹر فریزر نے دست درازی بھی کر ڈالی اور لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس واقعے کے بعد آسٹریلوی عوام نے ولیم کونلے کے لیے انٹرنیٹ پر چندہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ چند جمع کرنے کی اس آن لائن مہم میں 2ہزار ڈالر جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا جو اپیل کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی پورا ہو گیا۔ واضح رہے کہ وکٹورین پریمیئر ڈینیئل اینڈریوز نے بھی سینیٹر فریزر کے اس نفرت انگیز بیان کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ایسے لوگ صرف یہی چاہتے ہیں کہ ہم جیسے لوگ ان کے متعلق بات کریں۔ یہ لوگ غلط ہیں، ان کے نظریات غلط ہیں۔ آپ مجھے ایسے لوگوں کا نام لیتے ہوئے نہیں سنیں گے کیونکہ میں انہیں آکسیجن نہیں دینا چاہتا۔“