کرونا بحران نے وزیراعظم اور حکومتی صلاحیتوں کو بے نقاب کردیا، پیپلزپارٹی
اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ جب ملک عالمی وبا کے بحران سے گزر رہا ہے تو بدقسمتی سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کے وفاقی سطح پر قیادت کا فقدان ہے۔ (بقیہ نمبر49صفحہ12پر)
پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے،بروقت ردعمل صرف سندھ سے آیا ہے، یہ تشویشناک ہے کہ دوسرے صوبے بھی اس آزمائش میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وفاقی سطح پر بحران کی شدت کو تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ جب راتوں رات مریضوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا تو کابینہ نے اپنی ہی وزارت صحت کو رقم فراہم کرنے سے انکار کردیا۔تفتان بارڈر پر قائم قرنطینہ کی سہولیات نے وفاقی حکومت کے ہنگامی ردعمل کے معیار کو بری طرح سے بے نقاب کردیا ہے۔ تفتان سے آنے والے زائرین کے اعداد و شمار کہاں ہیں جو واپس خیبرپختونخواہ، بلوچستان یا پنجاب واپس آئے؟ کیا ان صوبوں میں اسکریننگ کی سہولیات کافی ہیں؟ صرف سندھ نے حقائق اور اعداد و شمار فراہم کیے ہیں۔ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں میں مجرمانہ غفلت برت رہی ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسٹیٹ بینک کو سود کی شرح کو 75 پوائنٹس سے کہیں زیادہ کم کرنا چاہئے۔ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے مزدوروں کی مدد کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو قیادت کی ضرورت ہے، غیر حاضر وزیر اعظم کی نہیں۔ یہ ایک قومی بحران ہے جس کو فوری، مضبوط اور مربوط قومی ردعمل کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی حکومت سندھ کی جانب سے قائم کردہ حفاظتی پروٹوکول کی بنیاد پر پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
پیپلزپارٹی