نڈسٹریل اسٹیٹ ملتان: پاکستان کا سب سے بڑا قرنطینہ قائم، انتظامات فائنل
ملتان (کورٹ رپورٹر، نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر، نمائندہ خصوصی)سیکرٹری سپیشلائزڈہیلتھ نبیل اعوان اور سیکرٹری(بقیہ نمبر37صفحہ7پر)
پرائمری ہیلتھ کیپٹن (ر) عثمان نے ملتان میں قائم پاکستان کے سب سے بڑے کورنٹین ایریا کا دورہ کیاجو2976 کمروں پر مشتمل انڈسٹریل اسٹیٹ کے لیبر ویلفیئر کمپلیکس میں قائم کیا گیا ہے۔کمشنر شان الحق اور ڈپٹی کمشنر عامر خٹک بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر ہیلتھ سیکرٹریز نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکر تے ہو ئے کہاکہ تفتان سے آنیوے زائرین کو قرنطینہ میں ٹھہرایا جائے گا، تمام زائرین کی سکرینگ ٹیسٹ لیے جائیں گے اور یہ ٹیسٹ زائرین کے گروپ کی شکل میں لئے جائیں گے،جن زائرین کے ٹیسٹ پازیٹیو آئیں گے ان کو آئسولیشن میں رکھا جائے گا،انہو ں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق تفتان سے آنیوالے 15 ہزار زائرین میں 12 سو کا تعلق پنجاب سے ہے، ان زائرین کو ملتان اور بہاولپور میں قائم قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔انہو ں نے کہا کہ نشتر ہسپتال میں کورونا وائرس کے 5 مشتبہ مریض داخل ہیں،ان مریضوں کے ٹیسٹ رزلٹ آنے کا انتظار ہے،انہو ں نے کہا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کو کم کرنیکے لئے میکانزم بنا رہے ہیں،ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں،کورونا وائرس کے خلاف ہماری فرسٹ لائن فورس ڈاکٹرز ہیں، کسی ڈاکٹر کی زندگی کو خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا،انہو ں نے کہا کہ کورونا وائرس کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور سٹاف کو مکمل ایم ایم ایز فراہم کئے جائیں گے جبکہ ہسپتال کے دیگر شعبوں کے ڈاکٹرز کو کٹ کی ضرورت نہیں ہے، انہو ں نے کہا کہ کورونا وباء کی وجہ سے امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک میں طبی آلات کی قلت کا سامنا ہے،پنجاب میں ماسک اور سیناٹائزر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف حکومت نے سخت ہدایات جاری کی ہیں،انہو ں نے کہا کہ کورونا بارے آگاہی دینے کے لیے میڈیا کا بڑا کردار ہے،میڈیا کے ذریعے لوگوں کو ہاتھ دھونے اور صفائی بارے ترغیب دی جائے،انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتا ہے،اس عمر کے افراد تقریبات اور رش میں جانے سے گریز کریں،ہر شہری کے لیے ماسک استعمال کرنا ضروری نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ملتان انتظامیہ نے قلیل وقت میں بہترین انتظامات کئے ہیں۔ اس دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر نبیل اعوان نے کہا کہ وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی نے اگر کورونا کے حوالے سے میڈیا نمائندوں کی غلط رہنمائی کی تو اس حوالے انکوائری کی جائیگی بعدازاں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اور سیکرٹری پرائمر ی اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے قرنطینہ کا دورہ کیا اورسکریینگ روم اور فرسٹ ایڈ سنٹر کا وزٹ کیا اور قرنطینہ میں بھی آئسولیشن سنٹر قائم کرنیکی ہدایت کی جبکہڈاکٹرز پیرا میڈیکس اور نرسز سمیت دیگر عملے کے لئے ڈاکٹر خود باہر نکل آئے، پائینئر یونٹی کی ٹیم نے لیبر روم، پیڈذ ایمرجنسی، نشتر ایمرجنسی اور مختلف وارڈذ میں موجود ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف، مریضوں اور انکے لواحقین میں فیس ماسک تقسیم کئے اور کورونا وائرس سے متعلق آگاہی دی، جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شاھد راؤ نے کہا کہ مشکل اور مصیبت کی اس گھڑی میں تمام ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر خدمت خلق میں مصروف ہیں اور انشاء اللہ اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ اپنے فرض کی ادائیگی میں سب سے آگے ہوں گے نشتر ہسپتال کے مختلف وارڈز میں آج بھی ماسک تقسیم کئے جائیں گے اور آگاہی دی جائیگی،اس کے ساتھ ساتھ حکومت وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے حالات میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف میں WHO کی ہدایات کے مطابق کرونا وائرس سے بچاو کیلئے N 95 ماسک سمیت کرونا سے بچاو کی کٹس و دیگر سامان و آلات مہیا کرے تاکہ ڈاکٹرز اور عملہ اپنے فرائض انجام دے سکیں،نشتر ہسپتال انتظامیہ خواب غفلت سے جاگ جائے اور اس مصیبت سے بچاو کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے بصورت دیگر شدید احتجاج کیا جائیگا،پائینئر یونٹی کی ٹیم میں پروفیسر ڈاکٹر شاھد راؤ، ڈاکٹر سید آفتاب حیدر شاہ، ڈاکٹر عبدالمنان، ڈاکٹر نصرت بزدار، ڈاکٹر ساجد اختر، ڈاکٹر آصف راؤ، ڈاکٹر رفیق کھرل، ڈاکٹر عبدالقدوس، ڈاکٹر سرمدضیاء بزدار، ڈاکٹر طاہر ملانہ و دیگر شامل تھے نشتر ہسپتال ملتان میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریض زیر علاج ہیں جبکہ آوٹ ڈور میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مریض معمول کے معائنہ کے لئے پہنچ رہے ہیں جس کے باعث آوٹ ڈور میں ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر پیرا میڈیکس اور نرسز شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں گزشتہ کئی روز سے پی ایم اے،ینگ ڈاکٹرز پائینرز یونٹی،ریفارمرز اور پیرا میڈیکس کی جانب سے نشتر انتظامیہ کو حفاظتی کٹس فراہم کرنے کا کہا جا رہا تھا تاہم گزشتہ روز بھی حفاظتی ماسک سمیت کٹس فراہم نہ کئے جانے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان کا وفد صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج کی قیادت میں آوٹ ڈور میں جمع ہوا اور سروسز معطل کرنے کا اعلان کر دیا،انکا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز مشکل حالات میں ڈیوٹیاں کر رہی ہیں مگر انتظامیہ نے بار بار یقیں دہانی کے باوجود کوئی انتظامات نہیں کئے جسکی وجہ سے پہلے مرحلے میں ڈاکٹرز آوٹ ڈور میں ان حالات میں ڈیوٹی نہیں کریں گیجب تک حفاظتی کٹس اور دیگر انتظام مکمل نہیں کئے جائیں گے ادھر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فاران اسلم کا کہنا تھا آوٹ ڈور سمیت آپریشن تھیٹرز میں سروسز معطل کر رہے ہیں اس کی وجہ اپنے عملے کی حفاظت کرنا ہے مریضوں کے علاج کے لئے تیار ہیں لیکن بغیر حفاظتی کٹس کے کوئی کام نہیں کریگا،اس حوالے سے پیرا میڈیکل سٹاف شاہین یونٹی کے رانا عامر نے بھی سروسز معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تنبیہہ کہ کہ اگر انتظامی افسران نے حفاظتی کٹس فراہم نہ کی تو کوئی پیرا میڈیک کام نہیں کریگا ادھر نشتر ہسپتال انتظامیہ ڈاکٹروں پیرا میڈیکس کو ڈیوٹیوں پر واپس لانے کی بجائے ماسک کی شارٹیج کا اعتراف کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور منطق دی گئی کہ ماسک کی سب کو ضرورت نہیں ہے جبکہ مارکیٹ میں این 95 ماسک شارٹ ہیں اسلئے فراہم نہیں کئے جا سکتے۔کورونا وائرس کے شبہ میں سوموار کی رات جتوئی کے وسیم اور وہاڑی کے عبدالغفار جبکہ منگل کی صبح لیہ کے فیض اور منگل کی شام راجن پور کے خرم شہزاد کو نشتر ہسپتال کے آئی سو لیشن وارڈ منتقل کر کے نمونے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں،جبکہ شبہ میں آئی سو لیشن وارڈ میں لیہ کا افضل عباس پہلے سے زیر علاج ہے جبکہ ملتان کے رضوان کی رپورٹ نیگیٹیو آنے پر اسے ڈسچارج کر دیا گیا،ادھر ڈیرہ غازیخان کے امیر عباس جس کو محکمہ صحت ملتان کی جانب سے کورونا وائرس کا پازیٹیو کیس بتایا گیا اب اس کے نمونے دوبارہ تشخیص کے لئے اسلام آباد بھجوا دئیے گئے ہیں،جبکہ ذرائع کے مطابق امیر عباس کے نمونوں کی تشخیص پہلے نشتر ہسپتال کی لیبارٹری میں کی گئی جہاں رزلٹ پازیٹیو آنے پر وائس چانسلر کی جانب سے اسے کنفرم کیس بتایا گیا بعد میں وائس چانسلر بیان بدلنے لگے اور بتایا کہ نمونے اسلام آباد بھجوائے گئے ہیں رپورٹ کا انتظار ہے،نشتر انتظامی افسران کی اس نااہلی پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے چئیرمن ڈاکٹر خضر حیات سمیت دیگر ڈاکٹروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ سیکرٹری ہیلتھ نے وائس چانسلر کے اس بیان پر انکوائری کا عندیہ بھی دیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے 50 میڈیکل سٹورز کو ماسک کے لیے سیل پوائنٹس ڈیکلر کر دیا۔ماسک تیار کرنیوالی مقامی کمپنی پر مقررہ سیلز پوائنٹس کی ڈیمانڈ پوری کرنے کی شرط عائد کردی گئی ہے۔سیلز پوائنٹس پر طلب پوری کرنیکے بعد کمپنی دیگر سٹورز پر ماسک سپلائی کرنے میں آزاد گی۔فی ماسک کی ابتدائی قیمت 9 روپے مقرر کی گئی ہے۔تمام میڈیکل سٹور مالکان ماسک کے سٹاک کا مکمل ریکارڈ رکھیں گے۔سیپشل پرائس مجسٹریٹ کو ماسک کے ریکارڈ چیک کرنیکا اختیار حاصل ہو گا۔ضلعی انتظامیہ کا سینیٹائزر تیار کرنیوالی مقامی کمپنی انتظامیہ اور مالکان سے بھی رابطے میں ہے تاکہ ہینڈ سینی ٹائزر کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ڈپٹی کمشنر عامر خٹک بھی مخیر اور اہل ثروت حضرات سے رابطے کررہے ہیں۔جس کا مقصد شہریوں کو سیل پوائنٹس پر سب سڈی پر سینی ٹائزر فراہم کرنیکے لیے مخیر حضرات کی مدد حاصل کرنا ہے۔ تجویز کے مطابق مخیر حضرات کمپنی سے سینی ٹائزر خرید کر سیل پوائنٹس پر فراہم کریں جہاں اسے رعائتی نرخوں پر شہریوں کو فروخت کیا جاسکے۔کورونا وائرس سے بچاؤکے انتظامات کے لیے ڈویثرنل اور ضلعی انتظامیہ متحرک ہے اور کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔گزشتہ روز کمشنر ملتان ڈویثرن شان الحق اور ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے نشتر ہسپتال کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا سے ملاقات کی اور وارڈز کا وزٹ کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ وقاص خاکوانی، اسسٹنٹ کمشنر جنرل خواجہ عمیر، ایم ایس ڈاکٹر شاہد بخاری،پروفیسر ڈاکٹر نوید انجم سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر منور عباس بھی موجود تھے۔کمشنر شان الحق نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے انتظامیہ کی تیاریاں مکمل ہیں، کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو بہترین طبی سہولیات دی جائیں گی، انتظامیہ اور محکمہ صحت چیلنج سے نمٹنے کے لیے پوری ذمہ داری نبھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے آنے والے زائرین قرنطینہ میں 14 دن کا وقت گزارنے کے بعد پاکستان داخل ہو رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں آئسولیشن سنٹر قائم کر دیا ہے،کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو ابتدائی طور پر نشتر ہسپتال لایا جائے گا، حالت بہتر ہونے پر مریضوں کو دوسری جگہ شفٹ کیا جائے گا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا نے کہا کہ نشتر ہسپتال کے ایچ او ڈی وارڈ 26 اور 27 میں انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، ہر مشتبہ مریض کے لے علیحدہ کمرہ مختص کیا جائے گا۔محکمہ تعلیم سکولز ملتان نے کرونا ایڈوائزری پر عمل کرتے ہوئے ملازمین کو چھٹی دیدی، بتایا گیا ہے کہ محکمہ سکولز نے صرف 10 فیصد ملازمین کو دفتر حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے‘ باقی دوسرے ملازمین کو چھٹیاں دے دی ہیں۔ کرونا وائعس کے پیش نظر پنجاب حکومت کے جاری کر دہ احکامات کی
ا خلاف ورزی کر نے پر متعدد افراد کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔تھانہ ممتازا?باد کے علاقہ بہاولپور بائی پاس پر نعیم نامی شخص نے دفعہ 144 کے باوجود اپنے سکول کو کھلا رکھا ہوا تھا۔پولیس تھانہ سیتل ماڑی نے پابندی کے باوجود میرج ہال میں شادی کی تقریب منعقد کر نے پر امجد، اور کاشف پر مقدمہ درج کیا۔پولیس تھانہ نیو ملتا ن نے پلاٹ میں شادی کا فنکشن منعقد کرانے پر عمیر اور اکرم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔بدھلہ روڈ پر شادی کی رکوانے کے لئے جا نے والی میٹرو پولیٹین کارپوریشن کے اہلکاروں سے میرج پال مالکان نے بدتمیزی کی تھانہ سیتل ماڑی پولیس نے اس واقعے پر یاسر و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔کرونا وائرس کے پیش نظر سوئی ناردرن گیس آفس ملتان ریجن میں سخت حفاظتی اقدامات‘ سائلین کا داخلہ محدود کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں جنرل منیجر انجینئر اظہر حسین کھوکھر نے حکم جاری کیا ہے کہ اکٹھے سائلین دفتر میں داخل نہ کئے جائیں بلکہ ایک ایک کرکے سائلین کو داخل کیاجائے اور ان کے مسائل حل کرکے ایک ایک کرکے ہی انہیں واپس بھیجا جائے۔ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے بھی روکا گیا ہے۔پاکستان ریلوے کے ترجمان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤکے پیشِ نظر تمام مسافروں کی پشاور، راولپنڈی، لاہور، ملتان، کراچی، روہڑی اور کوئٹہ ریلوے اسٹیشنوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر تھرمو سکینرز کے ذریعے سکریننگ کی جارہی ہے اور وہاں پر مشتبہ کیسز کے لیے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف تعینات کردیاگیاہے۔ کرونا وائرس کے حوالے سے قرنطینہ وارڈز ریلوے کے 8ہسپتالوں اور 36ڈسپنسریوں میں قائم کردیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کروناوائرس کے حوالے سے حفاظتی انتظامات پر مبنی پینافلیکس ریلوے اسٹیشنوں اور نمایاں جگہوں پر آویزاں کردیے گیے ہیں جبکہ لوگوں کی آگاہی کے لیے پمفلسٹ بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ پاکستان ریلوے صفائی اور کیڑے مارادویات کے حوالے سے بھی مہم تمام ریلوے اسٹیشنوں اوردوسری جگہوں پر شروع کر دی گئی ہے۔
بہاولپور،نورپور نورنگا،ڈیرہ، وہاڑی (بیورو رپورٹ)بہاول پور میں تفتان زائرین کو قرنطینہ میں شفٹ کیے جانے کیخلاف(بقیہ نمبر38صفحہ7پر)
کیس کی لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ میں سماعت ہوئی عدالت نے احکامات دئے کہ بہاولپور ڈویثرنل وضلعی انتظامیہ زائرین کو لانے سے پہلے حفاظتی انتظامات کٹس وغیرہ پوری کرنے تک زائرین کو بہاولپور شفٹ نہیں کرے گی کیس کی آئندہ سماعت جمعہ کو لاہور میں فل بنچ کرے گا۔عدالت کا کہنا ہے کہ کمشنر بہاولپور تحریری طور پر عدالت کو حلف نامہ دیں کہ حفاظتی سامان پورا نہ ہونے تک زائرین کو بہاولپور میں نہیں لایا جائے گا، کمشنر بہاولپور نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرادیاہے عدالت نے یہ بھی کہا کہ حفاظتی سامان پورا کیے جانے سے پہلے زائرین کو بہاولپور لایا گیا تو وہ توہین عدالت کیس سمجھا جائے گا جبکہ بینچ نے زائرین کو بہاولپور شفٹ کیے جانے کے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک لاہور منتقل کردی ہے زائرین کو بہاولپور شفٹ کیے جانے کے کیس کی سماعت لاہور فل بینچ کرے گا کیس کی مزید سماعت لاہور ہائیکورٹ لاہور میں 20 مارچ بروز جمعہ کو ہوگی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پٹشنر صدر ہائی کورٹ بار راجہ سہیل افتخار کا کہناتھا کہ کمشنر بہاولپور عدالت کو کوئی مثبت جواب نہیں دے سکے پٹشنر صدر ہائی کور بار راجہ سہیل افتخار کا کہناتھا کہ ہم لاہور جارہے ہیں مزید کیس پر اپنے دلائل پیش کریں گے کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بینچ کے جسٹس شاہد جمیل اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کی۔ادھرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی اجلاس کے متفقہ فیصلہ کے مطابق فل کورٹ ریفرنس بابت شفٹنگ کنفرم مریضان کروناوائرس سول ہسپتال‘آئی یوبی ہاسٹلزبہاول پورمورخہ 18 تا20 مارچ تک مکمل ہڑتال کااعلان کرتی ہے ارجنٹ کیس بھی نہیں ہوں گے۔بہاول پور(بیورورپورٹ) ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن بہاول پورکاہنگامی اجلاس زیرصدارت راجہ محمدسہیل افتخار ایڈوکیٹ صدرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن منعقدہوااجلاس میں سیکریٹری کے فرائض سردارمحمداکرم بلوچ ایڈوکیٹ جنرل سیکریٹری ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن بہاول پورنے انجام دیئے اجلاس کرونا وائرس کے کنفرم مریضان کے لئے بہاول پور شہرکے درمیان موجودہ سول ہسپتال اور اسلامیہ یونیورسٹی کے چھ بوائز‘گرلزہوسٹلز میں قرنطینہ بنانے کے خلاف منعقدکیاگیا اجلاس سے ندیم اقبال چوہدری‘محمدنوازعلی پیرزادہ‘ سردار محمداسلم خان دھکڑایڈوکیٹس سابق صدور‘لیاقت سمیع صدر ڈسٹرکٹ باربہاول پور‘ ملک محمدنعیم سینئرنائب صدر ہائی کورٹ بار بہاول پور و راجہ سہیل افتخار صدرہائی کورٹ بارایسوسی ایشن بہاول پور نے خطاب کیا اجلاس میں صدرمرکزی انجمن تاجران بہاول پور اسلم خان‘ میاں احسن جمیل سیکریٹری‘نصیراحمدناصر صدرپریس کلب بہاول پور‘جنرل سیکریڑی ریاض بلوچ‘ جام حضور بخش لاڑ مرکزی چیرمین کسان بورڈ‘ چوہدری عبدالمطلب ضلعی صدرکسان بورڈ جاویداقبال چوہدری صدر بہاول پورچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریز ڈاکٹرمحمدافتخار احمدبھٹی صدر پی ایم اے بہاول پور کے علاوہ وکلاء کی کثیرتعدادنے شرکت کی اجلاس میں مطالبہ کیاگیا کہ اراکین اسمبلی بہاول پور موجودہ صورتحال کے پیش نظر اپناموثرکرداراداکریں مجرمانہ چشم پوشی اختیارنہ کریں اور بہاول پورڈویژن کی عوام کولاوارث نہ چھوڑیں اجلاس میں گورنمنٹ کے اس فیصلہ کے خلاف مذمتی قراردادپیش کی گئی اورطے پایاکہ اگرگورنمنٹ اپنے اس نامناسب فیصلہ کوواپس نہیں لیتی تو وکلاء ودیگر بہاول پورکے نمائندگان جوکہ صادق آباد سے قومی شاہراہ احتجاجا مکمل طورپر بندکردیں گے قراردادمتفقہ طورپر منظورکی گئی اورگورنمنٹ کے اس غیرمناسب فیصلہ کے خلاف بھرپوراحتجاج کیاگیا ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے گورنمنٹ کے اس متنازعہ فیصلہ کے خلاف معززعدالت العالیہ میں رٹ پٹیشن مورخہ 16-3-2020 کودائرکی جس کی سماعت ہوئی۔ اجلاس میں مطالبہ کیاگیا کہ حکومت پاکستان اگربہاول پور شہرکوکوئی فائدہ نہیں دے سکتی تو نقصان بھی نہ دے۔پنجاب حکومت نے کررونا وائرس کے پھیلا کے خطرہ کے پیش نظر پنجاب بھر میں دفعہ144 کا نفاذ کیا ہوا ہے جس میں چار یا چار سے زائد افراد اکٹھے کھڑے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی کوئی اجتماع ہو سکتا ہے۔مگر چولستان ترقیاتی ادارہ آفس میں کھلم کھلا 144 کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے سینکڑوں کی تعداد میں چولستانی روزانہ کی بنیاد پر چولستان کے آفس میں آتے ہیں اور حقوق پتہ ملکیت کی درخواستیں جمع کرواتے ہیں۔ایم ڈی،سی ڈی اے نے حقوق پٹہ ملکیت کی درخواستوں کی وصولی کے لئے31 مارچ آخری تاریخ مقرر کی ہوئی ہے جس کی وجہ سارا دن چولستانیوں کا ہجوم آفس میں رہتاجس کی وجہ ملازمین شدید خوف کا شکار ہے۔ملازمین نے ایم ڈی۔سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر درخواستوں کی وصولی کواس وقت بند کیا جائے جب تک ملک میں ہنگامی صورتحال ختم نہیں ہو جاتی۔ پنجاب حکومت نے کررونا وائرس کے پھیلا کے خطرہ کے پیش نظر پنجاب بھر میں دفعہ144 کا نفاذ کیا ہوا ہے جس میں چار یا چار سے زائد افراد اکٹھے کھڑے نہیں ہوسکتے اور نہ ہی کوئی اجتماع ہو سکتا ہے۔مگر چولستان ترقیاتی ادارہ آفس میں کھلم کھلا 144 کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے سینکڑوں کی تعداد میں چولستانی روزانہ کی بنیاد پر چولستان کے آفس میں آتے ہیں اور حقوق پتہ ملکیت کی درخواستیں جمع کرواتے ہیں۔ایم ڈی،سی ڈی اے نے حقوق پٹہ ملکیت کی درخواستوں کی وصولی کے لئے31 مارچ آخری تاریخ مقرر کی ہوئی ہے جس کی وجہ سارا دن چولستانیوں کا ہجوم آفس میں رہتاجس کی وجہ ملازمین شدید خوف کا شکار ہے۔ملازمین نے ایم ڈی۔سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر درخواستوں کی وصولی کواس وقت بند کیا جائے جب تک ملک میں ہنگامی صورتحال ختم نہیں ہو جاتی کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ہدایت پر صوبہ بھر کی طرح ضلع ڈیرہ غازیخان میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ڈی پی او اختر فاروق کی طرف سے ضلع بھر کے ایس ایچ اوز کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے اور کہا ہے کہ عوامی مقامات، مارکیٹوں، ہوٹلوں اور ریسٹورنٹ،میرج ہالزسمیت ریلیز جلسوں پر بھی پابندی عائد ہو گی۔کھیلوں کے اجتماعات، ولیمہ سینما تعلیمی اجتماعات،کانفرنسوں پارٹیوں اور سیمیناروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔سی ای اوہیلتھ ڈاکٹرارشدملک نے ایم ایس ڈاکٹرحافظ محمدفاضل کے ہمراہ میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ کروناوائرس کی وجہ سے ملک بھرکی طرح ضلع وہاڑی میں بھی ہیلتھ ایمرجنسی نافذ ہے ڈی ایچ کیوہسپتال میں حفظ ماتقدم کے طورپرڈی ایچ کیوہسپتال میں آئسولیشن وارڈبنادیئے گئے ہیں۔تاہم ضلع بھرمیں اس وقت تک کوئی بھی کروناوائرس کامریض سامنے نہیں آیاضلع وہاڑی آج کے دن تک کروناوائرس فری ضلع ہے ان کا مزید کہناتھاکہ محکمہ ہیلتھ نے ہرقسم کے حالات کوسامنے رکھتے ہوئے اقدامات مکمل کرلئے ہیں اورڈی ایچ کیوہسپتال میں خواتین کیلئے 6بیڈزپرمشتمل اورمردحضرات کیلئے 4بیڈزپرمشتمل علیحدہ علیحدہ آئسولیشن وارڈبنائے گئے ہیں اس کے علاوہ کروناوائرس سے نمٹنے کیلئے وینٹیلیٹراوردیگرضروری سہولیات سمیت 4بیڈزپرمشتمل ایچ بی یو وارڈبھی بنادیاگیاہے تاکہ کسی شخص میں کروناوائرس کاشبہ پیداہوتوفوری طورپراس کے ٹیسٹ کرکے اس کی ٹریٹمنٹ شروع کی جاسکے۔