اسلامی دنیا کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا فورم کل ہو گا
لاہور(سٹی رپورٹر)250سے زائد اکیڈیمک لیڈرز،ایک عالمگیر دُنیا میں تغیر برپا کرنے والی ٹیکنالوجی کے حوالے سے کل فائیو سٹار ہوٹل میں ہونے والے اسلامی دُنیا کی یونیورسٹیوں کے پانچویں وائس چانسلرز فورم میں شریک ہونے کے لیے آرہے ہیں۔ہائر ایجو کیشن کمیشن آف پاکستان،کامسیٹس یونیورسٹی،ا سلا م آباد،برٹش کونسل پاکستان اور اسلامک ورلڈ ایجوکیشنل،سائنسی اور ثقافتی تنظیم اور وزارت تعلیم و پیشہ ٹریننگ کے پارٹنرشپ میں مشترکہ طورپر اس 5 ویں فورم کا انعقاد کرنے جارہا ہے۔اس فورم کا مقاصد 2012 سے 2017تک پاکستان اور الترکیہ میں منعقد ہونے والے سابقہ فورمز سے تشکیل دیئے گئے ہیں۔اسلامی دُنیا کی یونیورسٹیوں /اعلیٰ تعلیمی اداروں کے 250 وائس چانسلرز،ریکٹرز اور صدورکے مابین 20 او آئی سی (OIC)کی یونیو ر سٹیوں کے 40سربراہان اور مقامی یونیو ر سٹیو ں کے200وائس چانسلرز اس سال وی سی فورم میں شریک ہوں گے۔ان ممالک میں آزربائیجان، بینن، چاڈ،ایران، کرغیزستان، لیبیا، ملائشیاء،مالدیپ،نگاڑ،نائیجیریا، فلسطین، سیرالیون، سوڈان،الترکیہ،متحدہ عرب امارات،یوگینڈا اور یمن شامل ہیں۔وی سی فورم میں نمایاں مقررین میں ڈاکٹر سلیم محمد المالک،ڈائریکٹر جنرل آئی سی ای ایس سی او (ICESCO) اور الترکیہ کونسل آف ہائر ایجو کیشن کے صدرکے مشیر مصطفی ترکر ایری ہوں گے وی سی فورم ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا جس میں اسلامی دُنیا میں اعلی ٰتعلیم کے مستقبل کے سلسلے میں اپنے تجربات کی شیئرنگ،نیٹ ورکنگ،وسائل کا مشترکہ استعمال،تعاون کا فروغ،اور ڈائیلاگ کی حوصلہ افرائی ہوسکے گی۔اس طرح کے مشاغل سے شرکاء کی نہ صرف حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ مستقبل میں ایسے پروگرامز منعقد کرنے کے قابل ہوں گے اور اسلامی دُنیا اور پاکستان سے اکٹھے ہوئے ماہرین تعلیم اور پروفیشنلزکے اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لیے اہداف کا تعین کرنے میں آسانی ہوگی۔گروپ مباحثہ اور مدعو مکالمہ وی سی فورم کی کاروائی کا ایک لازمی حصہ ہوتا ہے۔اس سال گروپ مباحثہ اور مدعو مکالمہ کے لیے درج ذیل موضوعات کاانتخاب کیا گیا ہے:(1)روایتی فیکلٹی میں ٹرانسفارمنگ کیسے ممکن ہے (2)آن لائن تعلیم میں کیسے بہتری لائی جاسکتی ہے (3) جدت اور ٹیکنالوجی کمرشلائزیشن کے لیے جدید ٹولز (4)اعلی ٰتعلیمی اداروں انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے دوبارہ کھولنا ہے