کاشتکاروں کو آملہ کے نئے پودے مارچ میں لگانے کی ہدایت

   کاشتکاروں کو آملہ کے نئے پودے مارچ میں لگانے کی ہدایت

  

فیصل آباد  (اے پی پی):کاشتکاروں کو پرانے تخمی پودوں کو بذیعہ ٹی بڈنگ پیوند کرکے اعلی نسل کے پھل کے حصول کیلئے آملہ کے نئے پودے لگانے اور پرانے پودوں پر بڈنگ کاکام رواں ماہ مارچ کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ اس مقصد کیلئے مارچ کے مہینہ میں پودے کو 4 فٹ بلندی سے کاٹ دیاجائے تاکہ ان میں سے نکلنے والے شگوفوں سے بننے والی موزوں شاخوں کو اگست ستمبر میں پیوند کے لیے تیار کیا جا سکے۔محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرخالد اقبال نے کاشتکاروں سے کہاکہ آملہ کے پودوں کی داغ بیل کرنے کے بعد نشانوں پر 3فٹ گہرے گڑھے کھودیں اور گڑھوں کو 20سے25 دن کھلا رکھنے کے بعد اوپر والی مٹی، بھل اور گوبر کی گلی سڑی کھادبرابرمقدار میں ملا کر بھر دیں اور پھرپانی لگا ئیں تاکہ گڑھے کی مٹی بیٹھ جائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار وتر آنے پر ہرگڑھے کے درمیان میں پودا لگادیں نیز پودے سے پودے کا فاصلہ 30فٹ تک موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آملہ کی کاشت کیلئے گرم مرطوب آب وہوا ضروری ہے تاہم یہ نیم گرم مرطوب علاقوں میں بھی کاشت کیاجاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ آملہ سدا بہار بھی ہے اور بعض حالات میں اس کے پتے گر بھی جاتے ہیں اسلئے آملہ ہر قسم کی زمین پرکاشت کیا جاسکتاہے مگر ریتلی میرا اوراچھے نباتاتی مادہ اور نکاس والی زمین اس کی کاشت کیلئے بہتر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آملہ کی افزائش بیج یا نباتاتی طریقوں سے ہوتی ہے تاہم بیج سے اگائے گئے پودوں کا پھل چھوٹا اورادنی خصوصیات کا حامل ہوتاہے۔

مزید :

کامرس -