شجاع آباد،شہریوں کےلئے شناختی کارڈ بنوانا خواب، لائنیں
شجاع آباد (تحصیل رپورٹر, نامہ نگار ) نادرا دفتر میں آنے والے سائلین سہولیات نہ ہونے کے باعث سارا دن لائنوں میں لگنے کے بعد ٹوکن نہ ملنے پر ذلیل و خوار ہو کر گھروں کو لوٹنے لگے نادرا دفتر میں آنے والے شہریوں نے سروے سے بات چیت کرتے ہوئے الزام کی بوچھاڑ کر دی شہریوں کا کہنا ہے کہ دو تین دن سے شناختی کارڈ بنوانے کے لیے صبح سویرے آتے ہیں سارا سارا دن لائنوں میں لگنے کے بعد بھی ٹوکن نہیں ملتا بلکہ ٹوکن کے لیے ایک کاو¿نٹر بنایا گیا ہے جو کہ شجاع آباد کی لاکھوں آبادی والے شہر کے لیے نا کافی جبکہ کاونٹر پر موجود شخص 5/5 گھنٹوں غائب رہتے ہیں سفارش کلچر کو فروغ دیتے ہوئے سفارش لے کر آنے والے لوگوں کو ٹوکن بھی جلتی مل جاتا ہے اور جن کہ پاس سفارش نہ ہو وہ سارا دن اپنی باری کے انتظار میں گزار دیتے ہیں شاہد ہمیں ٹوکن مل (بقیہ نمبر31صفحہ6پر )
جائے لیکن باری آنے تک بدقسمتی سے ٹائم ختم ہو جاتا ہے شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ نادرا دفتر میں 20 سال سے مقامی عملہ تعینات کیا گیا ہے جو آنے والے شہریوں سے بدتمیزی کرتا ہے بلکہ بار ہا دفعہ نادرا دفتر میں عملے کی بدتمیزی کی وجہ سے شہریوں سے تو تکرار بھی روز مرہ کے معمول میں شامل ہے شہریوں نے میڈیا کے تواسط سے ڈی جی نادرا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر نوٹس لیا جائے اور شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے بارے انتظامات کےے جائیں تاکہ شہری با آسانی قومی شناختی کارڈ بنوا سکیں ۔