جعلی ڈگری کیس، جمشید دستی کا بیان قلمبند،سماعت ملتوی
ملتان(خصو صی پورٹر) ڈسٹرکٹّ اینڈ سیشن جج ملتان محمد اکمل خان نے عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد دستی کے خلاف جعلی ڈگری پر الیکشن لڑنے کے استغاثہ میں ملزم جمشید دستی کے زیر دفعہ 342 کے بیان قلمبند کرتے ہوئے آخری بحث کے لئے سماعت 24 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر جمشید دستی کی جانب سے کونسل میاں محمد خالد(بقیہ نمبر45صفحہ6پر )
نعیم عدالت میں پیش ہوئے۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جمشید احمد دستی کے خلاف دائر استغاثہ کے مطابق جمشید احمد دستی نے 2008 میں مدرسے کی بی اے کی ڈگری پر قومی الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ سند کا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پاس ریکارڈ موجود نہیں، ملزم نے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی، جسے حقیقت چھپانے پر نااہل کیا جانا چاہیے،ملزم نے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 178 سے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔مدرسوں کی ڈگری کاغذات نامزدگی کے ساتھ لف کی تھی، ان ڈگریوں کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ جعلی ڈگری پر الیکشن میں حصہ لینے کے اقدام پر جمشید دستی کو سزا دی جائے عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے ملتان کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے انتخابات میں 3 حلقوں سے کاغزات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ 2 یا 3 حلقوں سے بھرپور طریقے سے الیکشن لڑونگا۔ عمران خان کے ساتھ ہوں ، ان پر بنائے گئے جھوٹے کیسز کی مذمت کرتا ہوں ، جمشید دستی نے مزید کہا کہ حکومت کو الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے۔ مہنگائی کے طوفان نے پی ڈی ایم کو فلاپ کردیا ہے ، بڑھتی مہنگائی میں پی ڈی ایم حکومت ناکام ہوچکی ہے