زمان پارک میں آپریشن کے بعد آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تفصیلات جاری کر دیں

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے زمان پارک میں پولیس کی کارروائی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کی پیش قدمی کو دو وجوہات پر روکا گیا ، ہائیکورٹ کا فیصلہ اور پی ایس ایل کا میچ، ہائیکورٹ کے حکم پر آپریشن روکا گیا اس کے بعد ہائیکورٹ میں پیشیوں کاسلسلہ شروع ہوا۔ہم نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا اورنہ ہی کریں گے، برآمد ہونے والا اسلحہ دیکھا جائے گا کہ لائسنس یافتہ ہے یا نہیں ہے ،ہم قانون کے مطابق اپنی نفری زمان پارک میں رکھیں گے،یقین دلاتاہوں کہ گرفتاری کسی شخص کے ساتھ زیادتی نہیں ہو گی، انسداد دہشتگردی کے مقدمے کے تحت 61 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی عثمان انور نے کہا کہ ہائیکورٹ نے یہ واضح کیا کہ تفتیش کے عمل کو نہیں روکا جا سکتا، کوئی بھی عدالت یہ نہیں کہہ سکتی کہ اس کو کسی بھی طرح سے روکا جائے ، ہم عدالت کے شکر گزار ہیں ، انہوں نے قانون کی حکمرانی کی بات کی ، اگر گھر میں جانا ہے تو اس کا سرچ وارنٹ ہونا چاہیے ، ساتھ یہ بھی حکم دیا کہ مشاور ت کرلیں اور گھر میں جانے کیلئے آسانی ہو، عدالت نے واضح کیا کہ یہ قانونی فرض ہے کہ تفتیش میرٹ پر کی جائے ، ہائیکورٹ کے حکم پر تصاویر اور کیمروں کی مدد سے، جیوفینسک کی گئی،، سپیشل برانچ کی رپورٹ اور دیگر ایجنسیوں کے تعاون سے ان لوگوں کی فہرست تیارکی جو مختلف جگہوں سے آتے ہیں اورشرپسندی پھیلاتے ہیں، انہیں گرفتار کرنے کیلئے پولیس کی نفری گئی، ڈی آئی جی آپریشنز افضال، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سہیل سکھیرا، لیڈی پولیس آفیسر ایس ایس پی انویسٹی گیشن آفیسر انوش اور ایس پی عمار ہ شامل ہیں ،، لیڈی پولیس کے ساتھ نفری وہاں پر گئی اور ان لوگوں کی پوزیشن کے حوالے سے انہیں گرفتار کرنا شروع کیا ، اس پر دوبارہ مزاحمت کی گئی ، پولیس پر پتھراﺅ کیا گیا ، پولیس نے مزاحمت کے باوجود علاقے کو کلیئر کیا ، اور ان لوگوں کو گرفتار کیا ، ان کی تفصیل جاری کی جائے گی ،ان میں سے کوئی شخص بھی ایسا نہیں ہو گا جو بے گناہ ہو گا، تمام لوگوں کی شناخت پریڈ بھی کی جائے گی ، انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
آئی جی ڈاکٹر عثمان انور کا کہناتھا کہ ہم آج دو پہر بارہ بجے کے قریب سرچ وارنٹ لیا، یہ گھر کا سر چ وارنٹ ہے ، لیڈر شپ سے رابطہ کیا ، ہم نے بتایا کہ سر چ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ یہاں پر نہیں ہیں، ہم وہاں پر پہنچے ، ان کا انتظار کیا، ہماری نفری وہاں پر موجود ہیں، اس گھر کے اندر داخل ہونے کیلئے ان کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں، جہاں پو لیس پر پٹرول بم پھینکے گئے اور فائرنگ کی بھی آواز آئی، بنٹوں غلیلوں سے فائرنگ کی گئی، ان چیزوں کے پیش نظر ان کو وہاں سے گرفتار کیا ۔ وہاں سے اسلحہ برآمد ہوا ،وہاں اور بھی وموجود ہے ،،وہاں پر بنکرز بنے ہوئے تھے، ریت کی بوریاں رکھی ہوئی ہیں، نو گو ایریا بنایا گیا ۔