شہباز حکومت کے تین سال: جہدِ مسلسل کی درخشاں مثال
جدید سائنسی پیش رفت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی نا قابل یقین ترقی کی وجہ سے آج یہ دنیا گلوبل ویلج کی شکل اختیار کر چکی ہے ۔برسر اقتدار طبقات کے لئے اب یہ عذر قابل قبول نہیں رہا کہ وہ بوجہ ترقی یافتہ ممالک میں ہونے والی فلاح و بہبود پر مبنی پیش رفت سے آگاہ نہیں رہ پاتے ۔ان کے لئے اپنے عوام کو دنیا بھر میں ہونے و الے ترقی سے بہرہ مند کرنا لازم ہو چکا ہے اور اس مثبت رجحان سے پہلو تہی مجرمانہ فعل قرار پایا ہے ۔عوامی مسائل کے حل ،حقوق کے تحفظ ،انصاف اور سہولتوں کی فراہمی کے بنیادی اصولوں پر مبنی جمہوری طرز حکومت کے معیارکو مدنظر رکھ کر پاکستان کے تمام صوبوں میں قومی تعمیرو ترقی کے لئے کوشاں صوبائی حکومتوں کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیں تو ہمیں صوبہ پنجاب ہر لحاظ سے دیگر صوبوں سے واضح سبقت لیتا دکھائی دیتا ہے ۔اس واضح برتری اور کامیابی کی بڑی وجہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی میرٹ پالیسی،شفافیت اور انتھک محنت پر مشتمل قائدانہ صلاحتیں ہیں جن کے بل بوتے پر عوامی خدمت کا یہ سفر تمام تر نامساعد حالات ،معاشی کسادبازاری ،سیاسی اتار چڑھاؤ،دھرنوں ،دہشت گردی اور دیگر منفی عوامل کے باوجودپوری آب و تاب کے ساتھ بلا تعطل جاری و ساری ہے ۔پاکستان کے دیگر صوبوں اور پنجاب کے درمیان تعمیرو ترقی کے عمل میں بنیادی فرق ریاست کے وسائل کا عوام کی فلاح و بہبود کے لئے مقدس امانت کے طو رپر منصفانہ استعمال،موثر مانیٹرنگ اور خدمات کی دیانتداری سے بجا آوری ہے۔
پنجاب کے عوام کے لئے بنائے جانے والے منصوبوں کو آغاز سے اختتام تک بہترین پلاننگ ،مسلسل عملدر آمد اور سخت مانیٹرنگ کے مربوط نظام کے ذریعے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے ۔گزشتہ تین سال میں صوبہ پنجاب کے مختلف شعبو ں میں ہونے والی ترقی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔مستند سروے کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور تکمیل کے حوالے سے صوبہ پنجاب کی کارکردگی کے اعشاریے (Indicators)انتہائی مثبت رہے ہیں ۔شہباز شریف کی حکومت کے گزشتہ تین سالہ دور میں توانائی بحران کے خاتمے ،غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ ،تعلیمی انقلاب برپا کرنے ،خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے،کسانوں کے لئے تاریخی پیکیج ،لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن،بھٹہ خشت سے چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے خاتمے، معاشرے کے نا دار طبقات کے لئے خدمت کارڈز اور دیگر فلاحی اقدامات کی نظیر ملک کے کسی دوسرے صوبے میں نہیں ملتی۔توانائی بحران کے خاتمے کے لئے جس قدر کوششیں اور اقدامات وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے گزشتہ تین سا ل میں کئے، کسی دوسرے صوبے میں وہ نظر نہیں آتے ۔تھرمل منصوبوں کے علاوہ شمسی توانائی اور کول انرجی کے منصوبوں کا آغاز ،قائد اعظم سولر پارک بہاولپور ،ساہیوال کول پاور پلانٹ کے علاوہ این ایل جی سے چلنے والے بھکی،حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹس کی تنصیب ،ونڈ انرجی پراجیکٹ اور چین پاکستان راہداری منصوبوں میں صرف توانائی کے منصوبو ں کے لئے 36ارب ڈالر مختص کئے جانے کے موقع سے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے نہ صرف چین ،بلکہ دیگر غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ بھر پور اور کامیاب سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی۔۔۔ امید واثق ہے کہ اگلے سال سے نیشنل گرڈ میں ان منصوبوں سے پیداہونے والی بجلی شامل ہونے سے توانائی بحران کے خاتمے میں بے حد مدد ملے گی۔
صنعتی شعبے کی ترقی کے لئے قائد اعظم اپیرل پارک ،رویائی مسعود ٹیکسٹائل پارک فیصل آباد کے علاوہ رحیم یار خاں،بھلوال ،وہاڑی اورچونیاں میں نئی انڈسٹریل اسٹیٹس تعمیر کی جا رہی ہیں، جہاں سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو بہترین سہولیات اور مراعات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مقامی نوجوانوں کے لئے روز گار کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔اس کے علاوہ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ ،سندر اور ملتان انڈسٹریل اسٹیسٹس کے قیام سے معیشت کا پہیہ رواں دواں کرنے میں بھر پو ر مدد ملی ہے ۔پاکستان کو جدید ٹرانسپورٹ کے حامل ممالک کی صف میں لانے کا شرف بھی محمد شہباز شریف کو ہی حاصل ہوا ۔جن کی ذاتی دلچسپی اور کاوش سے صوبہ پنجاب میں لاہور میٹرو ،راولپنڈی اسلام آبادمیں پاکستان میٹرو کے بعد ملتان اور فیصل آباد میں اس باوقار ،آرام دہ اور با کفایت سفری سہولت کے اجراء سے جدید ٹرانسپورٹ کا ایک نیا کلچر متعارف کروانے کے بعد اب لاہو رمیں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہے ۔صوبے کے عوام کو علاج معالجے کی جدید اور بہترین سہولتوں کی فراہمی کے لئے پنجاب حکومت نے میڈیکل تعلیم کے فروغ کے لئے گوجرانوالہ ،ڈیرہ غازی خان ،سیالکوٹ ،ساہیوال اور لاہورمیں نئے میڈیکل کالج قائم کئے ۔بہاولپور میں 400 بستروں پر مشتمل ہسپتال،راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی اور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی قائم کئے گئے۔صوبے کے تمام بنیادی و دیہی مراکز صحت ،تحصیل ہیڈکوارٹرز و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کو اپ گریڈیشن کے بعد سو فیصد آپریشنل کیا گیا ۔
دیہی علاقوں میں رہنے والے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ڈاکٹروں کی دوردراز علاقوں میں ایڈہاک تقرریاں کی گئیں ۔نرسوں کی 12ہزار آسامیاں پیدا کرنے کے علاوہ گریڈ سترہ کی 15سو ہیڈ نرسیں ،جبکہ 16گریڈ میں 4ہزار سے زائد چارج نرسیں بھرتی کی گئیں ۔اس کے علاوہ ڈاکٹروں کے تمام کیڈرز میں گریڈ 18سے 20تک 10ہزار آسامیاں پیدا کی گئی ہیں ۔50ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز اور سپر وائزر ز کو مستقل کیا گیا ہے ۔ شاہدرہ میں 2سو بستروں پر مشتمل ہسپتال فنکشنل ہے، جبکہ 800بستروں پر مشتمل پاکستان کڈنی و لیور ٹرانسپلانٹ ہسپتال زیر تعمیر ہے۔ اس کے علاوہ کینسر کے مریضوں کے لئے جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہسپتال کی تعمیر کی غرض سے نالج پارک سے ملحقہ اراضی بھی مختص کی جا چکی ہے ۔مظفر گڑھ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولتوں سے آراستہ طیب اردوان ہسپتال اپنی مثال آپ ہے ۔وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف روز اول سے ہی اپنی تعلیم دوست پالیسوں کی وجہ سے نہ صرف پاکستان ،بلکہ اقوام عالم میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں ۔لیپ ٹاپس ہوں ،پوزیشن ہولڈرز بچوں اور ان کے اساتذہ میں نقد انعامات کی تقسیم ہو،طلبہ کے بیرون ملک مطالعاتی دورے ہوں، صوبہ پنجاب کے علاوہ پاکستان کے تمام صوبوں کے نادار مستحق طلبہ و طالبات کے لئے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ سے مالی امداد ہو یا پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے نجی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنیوالے طلبہ کی مالی معاونت ،کمپیورٹر لیبز کا قیام ، ای لرننگ پروگرام ،نالج پارک کا قیام،انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی اور بیرون ممالک معروف درسگاہوں میں اعلیٰ تعلیم کے لئے وظائف کی فراہمی، غرضیکہ وزیر اعلیٰ کے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کئے جانے والے انقلابی اقدامات سے ایک دنیا واقف ہے ۔
اس کے علاوہ کسانوں کے لئے خصوصی بحالی و امداد کا تاریخی پیکیج ،خادم اعلیٰ دیہی روڈ ز پروگرام ،چائلڈ لیبر و جبری مشقت کا خاتمہ ،امن و امان کے قیام کے لئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں، کاؤنٹر ٹیررازم اور ڈولفن فورسز کا قیام ،معذور افراد اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کے لئے خدمت کارڈز کے ذریعے مالی معاونت ،صاف پانی پراجیکٹ ،خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے نسواں بل،سیلاب زدگان اور بلوچستان کے زلزلہ زدگان و آئی ڈی پیز کے لئے مالی امداد، غرضیکہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ساتھ دیگر صوبوں کے پاکستانی بھائیوں کی فلاح و بہبود ،امدا د اور تعمیر و ترقی کے لئے محمد شہباز شریف کی قیادت میں کئے جانے والے اقدامات کی تفصیل اس قدرطویل ہے کہ اس پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں ۔محمد شہباز شریف کی متحرک قیادت میں ان کامیابیوں کی بڑی وجہ یہ ہے کہ صوبے کی انتظامیہ وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں کسی کوتاہی یا غفلت کی متحمل نہیں ہو سکتی ۔یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں شروع ہونے و الے تمام منصوبے اور فلاحی اقدامات ہر قسم کی کرپشن سے پاک اور ذاتی ،سیاسی ، گروہی مفادات سے بالا تر ہیں اور وقت پر پایہ تکمیل تک پہنچتے ہیں ۔ اگر پنجاب میں محمد شہبازشریف تمام تر نامساعد حالات کے باوجود تعمیر و ترقی اور فلاح وبہبود کے ان منصوبوں پر عملدرآمد کروا سکتے ہیں تو دیگر صوبوں کے حکمران کیوں نہیں ؟ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کی قیادت بھی محمد شہباز شریف کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنے صوبے کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے متحرک ہو اور وسائل کا رخ اشرافیہ کی بجائے غریب عوام کی طرف موڑ کر لوگوں کی فلاح وبہبود کو مقصد حیات بنائے،یہی عوامی خدمت کا معیار ہے اور جمہوریت کا حسن بھی۔