ایسوسی ایشن آف ہیومنیٹیرین ڈویلپمنٹ کو 3لا کھ 20ہزار امریکی ڈالر سے نوازا گیا

ایسوسی ایشن آف ہیومنیٹیرین ڈویلپمنٹ کو 3لا کھ 20ہزار امریکی ڈالر سے نوازا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(پ ر)حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی ادارے ایسوسی ایشن آف ہیومنیٹیرین ڈویلپمنٹ (اے ایچ ڈی) کو بائیولوجیکل طریقے سے پانی صاف کرنے پر 320,000 امریکی ڈالر سے نوازا گیا۔ اس اقدام کے باعث لاکھوں خاندانوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہے۔پاکستانی ادارہ 2017 ہیلتھ کیئر انوویشن ایوارڈ جیتنے والے دنیا بھر کے چار گرپوں میں سے ایک ہے۔ اس ایوارڈ کو عالمی ہیلتھ کیئر کمپنی گلیسکوسمتھ کلن (جی ایس کے) کی مالی معاونت حاصل تھی۔پانی کو صاف کرنے کی اس ایجاد کو شراکت داروں اور منصوبہ سازی کے عمل میں شامل افراد کے ساتھ اجلاس کے دوران اجاگر کیا گیا۔ اس دوران پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں درپیش مشکلات کے علاوہ اس پہلو پر بات کی گئی کہ اے ایچ ڈی کی ایجاد کو کس طرح زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے۔صاف پانی تک رسائی بڑھانے کے لئے اے ایچ ڈی کی جانب سے ایک انتہائی سادہ اور قابل نقل بائیو۔سینڈ واٹر فلٹر تیار کیا گیا ہے جوکہ سینکڑوں غیر محفوظ دیہات میں ’نادی‘ فلٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایجاد 98-100 فیصد تک بائیولوجیکل آلودگی کو ختم کرتی ہے اور ڈائیریا کی بیماری میں 40% تک کمی لاتی ہے۔فلٹر ایسے مواد سے تیار کیا گیا ہے جوکہ مقامی طور پر دستیاب ہے۔ جس کے باعث ایک فلٹر جوکہ آٹھ سے دس افراد پر مشتمل ایک گھرانے کی ضروریات کو پورا کرتا ہے کی قیمت ایک ہزار سے پندرہ سو روپے تک ہوگی۔ 2007 ء سے آغاز کے بعد اب تک نادی فلٹر کے باعث 400,000 سے زائد گھرانوں کو پینے کا صاف اور محفوظ پانی فراہم کیا جارہا ہے۔بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اے ایچ ڈی اے خورشید بھٹی نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ ہماری کوششوں کے اعتراف میں اس ایوارڈ سے نواز اگیا۔نائب صدر اور جنرل منیجر جی ایس کے عزیز الحق نے کہا کہ نادی فلٹر ایک شاندار ایجاد ہے جسے پاکستان بھر میں کہیں بھی آسانی سے تیار کیا جاسکتا ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -