تحریک انصاف کا پشاور میں اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کیخلاف واپڈا ہاؤس کے سامنے دھرنا

تحریک انصاف کا پشاور میں اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کیخلاف واپڈا ہاؤس کے سامنے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کا پشاور میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور اووربلنگ کیخلاف دھرنا ،لوڈ شیڈ نگ کے ستائے عوام نے واپڈا ہاؤس پر دھاوا بول دیا ، وزیر مملکت عابد شیرعلی اور انجینئرامیرمقام کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی جبکہ عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ پیسکو کا نظام انجینئر امیرمقام اور مولانا فضل الرحمن چلا رہے ہیں ، ہمارے ساتھصوبائی تعصب برتا جارہا ہے ،مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی کی قیادت میں واپڈا ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری ہے ، دھرنے کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے واپڈا ہاؤس پر دھاوا بول دیا اور دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوگئے اور گیٹ کھول دیا ۔ کارکنوں کی جانب سے مسلم لیگ نواز کے رہنما امیر مقام اور وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کیخلاف شدید نعرے بازیکی گئی۔مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی نفری طلب کر لی گئی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ عائشہ گلا لئی کے انتخابی حلقے میں 80فیصد سے زائد لائن لاسز ہیں جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ ہورہی ہے جس سے عوام شدید پریشان ہیں ۔دھرنے کے شرکاء اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ گلا لئی نے کہا کہ ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی 16سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ ہمارے علاقے میں ریکوری100فیصد ہورہی ہے اس کے باوجود ہمیں لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کا مہینہ آرہا ہے اور ہمارے لوگوں کے پاس بجلی کی بندش کے باعث پینے کا پانی تک ختم ہو گیا ہے ، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، ہم نے کئی بار معاملہ اٹھایا مگر وزارت پانی و بجلی اور متعلقہ حکام نے اس کا نوٹس نہیں لیا اور ہمیں صرف سیاسی جواب دیئے گئے انہوں نے کہاکہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک دھرنا جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ پیسکو کا نظام انجینئر امیرمقام اور مولانا فضل الرحمن چلا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ صوبائی تعصب برتا جارہا ہے ،جب تک اوور بلنگ ختم نہیں ہو گی ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ایک غریب عورت جو لوگوں کے گھروں میں جاکر کام کرتی ہے اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتی ہے اس غریب کو بھی 10ہزار کا بجلی کا بل تھما دیا گیا ۔یہ کہاں کا انصاف ہے ۔دوسری جانب ترجمان پیپکو کا کہنا ہے کہ شیڈول سے ہٹ کر لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی۔لوگ میٹر لگوائیں تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔بیشتر مظاہرین کا تعلق ان علاقوں سے ہے جہاں کنڈے ڈالے جاتے ہیں اور عائشہ گلا لئی کے علاقے میں بھی کنڈے ڈالے جاتے ہیں
تحریک انصاف

کراچی(صباح نیوز) حب ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے کراچی کا 30فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا، شہریوں نے رات کانٹوں پر گزاری۔ گلشن اقبال، لیاقت آباد، ملیر ہالٹ، ماڈل کالونی، رفاع عام، شاہ فیصل اور الفلاح سوسائٹی میں گھنٹوں بجلی غائب رہی۔بعض علاقوں میں بلبوں اور پنکھوں کو 24گھنٹے سے سکتہ اور کے الیکٹرک کے دو تین گھنٹے میں بجلی بحال ہو جائے گی کے دلاسے جاری ہیں۔حب میں کے الیکٹرک کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے کراچی میں ایک بار پھر بجلی کا بریک ڈاؤن پیدا ہوگیا ہے۔ اس سے شہر کے 30 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ملیرہالٹ کے مختلف علاقوں میں20 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہی ۔ ذرائع کے الیکٹرک کے مطابق حب میں واقع این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کی ٹرپنگ کے باعث گیارہ گرڈ اسٹیشن بند ہوچکے ہیں، جس سے کراچی کا25 سے 30فیصد حصہ متاثر ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ گرڈ اسٹیشنز میں کراچی کے 9، جبکہ حب، وندر اور بیلہ کے گرڈ اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ملیر ہالٹ، ملیر سٹی رفاہ عام سوسائٹی، اور الفلاح سوسائٹی، جعفر طیارہ میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔مکینوں کو بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے شاہ فیصل گرڈ پر بحالی کا کام جاری ہے گرڈ سے منسلک 13 فیڈر پر فراہمی متاثر ہے، جبکہ 7فیڈر بحال کردیئے گئے ہیں۔
بجلی سے محروم

مزید :

صفحہ اول -