لاہور ہائیکورٹ نے 6ایڈیشنل ججوں کومستقلی کرنے کی منظوری

لاہور ہائیکورٹ نے 6ایڈیشنل ججوں کومستقلی کرنے کی منظوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(صباح نیوز)اعلی عدلیہ میں ججز تقرری کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی نے لاہور ہائیکورٹ نے 6ایڈیشنل ججز کی مستقلی کی منظوری دے دی ہے جبکہ کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن کی طرف سے خاتون جج ارم سجادگل کی سفارش نہ کئے جانے سوال اٹھاتے ہوئے جوڈیشل کمیشن سے خاتون جج کے نام کی سفارش نہ کرنے کی وجوہات مانگ لی ہیں۔اعلی عدلیہ میں ججز تقرری کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا چیئر مین کمیٹی چوہدری بشیر احمد ورک کی سربراہی میں ہونے والے جلاس میں سینیٹر راجہ ظفر الحق ، سینیٹر محمد جاوید عباسی،ممبران قومی اسمبلی سید نوید قمر،سردار ارشد خان لغاری اور سیکریٹری سینیٹ نے شرکت ۔کمیٹی نے لاہور ہائیکورٹ کے چھ ایڈیشنل ججوں کے ناموں کا جائزہ لینے کے بعد ان کی بطور مستقل جج تقرری کی منظوری دے دی ہے ۔جوڈیشل کمیشن کی جانب سے 5مئی کو چھ ججز جسٹس شاہد مبین ، جسٹس سردار احمد نعیم ، جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی، جسٹس شہرام سرورچوہدری،جسٹس محمد شاہد محمود سیٹھی اور جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی مستقل تقرری کی سفارش کی تھی پارلیمانی کمیٹی نے ناموں پر غور کرنے کے بعد اتفاق رائے سے ان ججز کی لاہور ہائیکورٹ میں بطورمستقل جج تقرری کی منظوری دے دی ہے ،۔کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن کی جانب سے واحد خاتون جج ارم سجاد گل کی بطور مستقل جج تقرری کی سفارش نہ کرنے پر غورکیا گیا کمیٹی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو ارم سجاد گل کے نام کی سفارش نہ کرنے کی تفصیلات اور وجوہات دینا ہونگی۔ممبران کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن سے مذکورہ خاتون جج کے معاملہ پر نظر ثانی کی تجویز دی ہے اور کمیٹی نے سیکرٹری سینیٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس ضمن میں وزیراعظم کے توسط سے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا جائے ۔

مزید :

صفحہ آخر -