صوبے کی ترقی دریائے سندھ کے عظیم آبپاشی کے نظام پر منحصر ہے :مراد علی شاہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہاہے کہ صوبہ سندھ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور بہت بڑا تجارتی مرکز ہے،سندھ کی معیشت تاریخی طور پربہتر زراعت پر محیط ہے اس کی ترقی دریائے سندھ کے عظیم آبپاشی کے نظام پر منحصر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے منعقدہ پروگرام سندھ گروتھ فورم سے ایک مقامی ہوٹل میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعلی سند ھ سید مراد علی شاہ کا استقبال چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات محمد وسیم نے کیااورپروگرام میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر پٹچاموتھو الان گوون(Patchamuthu Illangovan )نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ سیدمراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ میں بہتر تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے اپنے اور پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے مہیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہاں پربڑی تعداد میں صنعتکاری، دستکاری، خدمات عامہ اور زراعت معیشت کے اہم ستون ہیں اور سندھ میں شاندار ساحلی پٹی اور 2 سمندری بندرگاہیں موجودہیں جہاں سے ملک بھر کا برآمدی اور درآمدی ہینڈلنگ ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں ایک بڑی اسٹاک ایکسچینج ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ صوبے میں تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی، نکاسی آب اور غربت اور انسانی ترقی جیسے مسائل موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان تمام مسائل کے تدراک کے لئے دن رات کوشاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے زراعت کی ترقی کے لئے فنڈز مختص کیے ہیں اورانکی فارم میکانک سازی پر کافی کام کیا ہے جیسے کہ پانی کی بچت کرنا، زراعت پر تحقیقی کام کرنا، مویشیوں، پھلوں کو محفوظ کرنے کی سہولیات اور اضافی قدرتی محاصل پر تیزی سے کام جاری ہے۔سیدمرا د علی شاہ نے کہا کہ اس وقت ہماری تمام پل(Bridges) اپنی مدت پوری کر چکے ہیں لہذا پی پی کی حکومت تین پلوں گدو ، سکھر اور کوٹری بیراج اور پرانے آبپاشی کے نظام کی دوبارہ بحالی پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ آخری سرے کے آبادگاروں کو بھی پانی فراہم کیا جاسکے ۔آخر میں ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ بجلی کی پیداوار کے لئے سندھ حکومت بڑی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔اور کوئلے کے ذخائر کی ترقی اور متبادل انرجی کے ذرائع مثلا ونڈ اور سولر پاور کی ترقی کے لئے بھی کام کر رہی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ صوبہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں پر اسپیشل اکنامک زونز جن میں تین زونز خیرپور ای ای زید ، کورنگی کریک انڈسٹریل پارک اور بن قاسم انڈسٹریل پارک موجود ہے۔ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور سے متعلق باتیں کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سے صوبہ سندھ میں معشیت کو فروغ اور استحکام حاصل ہوگا اور صوبہ سندھ میں صنعتی شعبہ میں توسیع ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف یہ کہ روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو غربت پر قابو پانے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ بہتر سڑک کے نظام کی بدولت صنعتی شعبہ کو ترقی حاصل ہوگی اور سی پیک کی بدولت حاصل ہونے والے فوائد سے ہماریلوگ اور کاروبار دونوں بہتر طریقے سے مستفیض ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ثمرات سے پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم سی پیک منصوبوں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ گروتھ اسٹرٹیجی میں دیہی ، شہری انغام کی حقیقی بنیاد زرعی پیداوار میں اضافہ ، دیہی انفراسٹکچر اور سوشل سروسز میں سرمایہ کاری ، صنعتی ترقی ، ملازمتوں کے مواقعے پیدا کرنے اور نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی میں ہے۔ نجی شعبہ اور سول سوسائیٹی کے اداروں کی تعلیم اور صحت کے شعبوں میں خدمات کی ڈلیوری میں حوصلہ افزائی کرنا ہے مگر آبادی کے تمام سیگمنٹس باالخصوص غربت حکومت کی ذمہ داری رہے گی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انہیں اس بات میں یقینی ہے کہ سندھ گروتھ اسٹرٹیجی سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور اس سے سب مستفیض ہونگے۔