کسی بھی قانون میں بہتری کی گنجائش موجود،فاٹا ریفارمز پر بحث جاری ہے :رضا ربانی
پشاور( سٹاف رپورٹر )سینٹ کے چیئرمین سنیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ فاٹا ریفارمز کا بہت عرصے سے انتظار ہورہا ہے۔ اور تمام سٹاک ہولڈرز کو شامل کیا جائے تاکہ قبائیلی عوام کی خواہشات اور صلح مشورے کے ساتھ اس کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ کسی بھی قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے تاہم فاٹا ریفارمز قومی اسمبلی میں زیر بحث ہے۔ اس کو سینٹ میں بھی پیش کیا جائیگا۔ فاٹا ریفارمز پر قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرینگے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ(NIM)پشاور میں23ویں میڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے اٹھارویں ترمیم پر عمل درآمد اور صوبائی خودمختاری کے لئے درپیش چیلنجز کے موضوع پر سیمنار سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین سینٹ نے کہا کہ دہشت گردی ایک قومی مسئلہ اور تمام قوم کومتحد ہوکر اس ناسور کے خلاف لڑنا ہوگااورپارلیمنٹ کو دہشتگردی کے خلاف مربوط اور جامعہ لائحہ عمل بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اٹھارویں ترمیم کاذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں تمام صوبوں کو حقوق دیے گئے ہیں اور اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے ہی صوبے مزید مضبوط ہوگئے ہیں، اور اس سے بھر پور فائدہ اٹھانے کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔ کونسل آف کامن انٹرسٹ کو فعال بنا دیا گیا ہے۔ پھر بھی اگر صوبوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ کونسل آف کامن آف انٹرسٹ میں اٹھائیں اور اگر پھر مسئلہ حل نہ ہوا تو پارلیمنٹ میں اٹھایا جا سکتا ہے، سینٹ کے اختیارات کو بڑھایا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا تحفظ ہواور اٹھارویں ترمیم پر نظر رکھ سکے۔