غفلت برتنے والے ملازمین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ، ریحانہ لغاری
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلی سندھ کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خصوصی تعلیم ریحانہ لغاری نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی بچوں کی نگہداشت میں لاپرواہی برتنے والے ملازمین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور محکمہ جاتی کاروائی سمیت ایف آئی آر تک درج کروائی جائے گی، خصوصی بچوں کو سندھ حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہر سہولیات کو خصوصی اورغیرمعمولی طور پر بچوں تک پہنچایا جائے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایجوکیشن کمپلکس گلستان جوہر میں منعقدہ خصوصی بچوں کے والدین واساتذہ کے ساتھ اجلاس کی صدارت کے دوران والدین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔یہ اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس تھا جس میں وزیراعلی سندھ کی معاون خصوصی نے براۂ راست خصوصی بچوں کے والدین اور اساتذہ کے ساتھ مسائل اور سہولیات کے حوالے سے گفتگو کی ۔اس موقع پر خصوصی بچوں کے والدین نے شکایت کی کہ اسکول کی ٹرانسپورٹ ان کے بچوں کوگھر سے تھوڑا دور اتار دیتی ہے جس کے باعث والدین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ کمپلکس میں اکثر پینے کے پانی کی شکایت آجاتی ہے جس پر ریحانہ لغاری نے شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ اگر کسی سرکاری ملازم یا افسر نے خصوصی بچوں کے ساتھ لاپرواہی برتی یا اس کو تکلیف پہنچائی تو اس کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی سمیت ایف آئی آر تک درج کروائی جائے گی ، ملازمین اپنا رویہ خصوصی بچوں کے ساتھ درست رکھیں،یہ بچے عام بچے نہیں ہیں لہذا ان کی نگہداشت میں کوئی کوتاہی ناقابل برداشت ہے۔اس موقع پر انہوں نے اسپیشل ایجوکیشن کمپلکس کے ڈائیریکٹر جھامنداس راٹھی کو سختی سے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ والدین کے مسائل غورطلب ہیں اور انہیں ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے ،خصوصی بچوں کی تعلیم و نگہداشت گھر کے بعد اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ، خصوصی بچوں کو خصوصی توجہ کے ساتھ رکھا جائے۔والدین بھروسہ کرکے اپنے لخت جگر کو ہمارے پاس تعلیم ،تربیت اور نگہداشت کے لیے چھوڑکر جاتے ہیں ان کے اس بھروسہ کو ہر گز ٹھیس نہ پہنچائی جائے،چھوٹے چھوٹے مسائل حل طلب ہیں،انتظامیہ کوتاہیوں کو دور کیا جائے اورمسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔تنگ گلیوں اور کچے کے علاقوں سے آنے والے خصوصی بچوں کے لیے کرائے پر چھوٹی ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا جائے تاکہ ٹرانسپورٹ ذمہ داری کے ساتھ بچوں کو گھر سے اسکول اور اسکول سے گھر پہنچاسکے،اور ہر ایک ٹراسپورٹ کے ساتھ ایک ملازم بچوں کی سفر کودوران نگہداشت کے لیے تعینات کیاجائے۔اس موقع پر والدین نے تجویز دی کہ بے گھر و بے سہاراخصوصی بچوں کی رہائش ،تعلیم و تربیت کے لیے ایک شیلٹر ہوم بھی بنایا جائے۔بعدازاں معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و خصوصی تعلیم ریحانہ لغای نے ڈائیریکٹر بیت المال سندھ ،عدنان مجید کے ہمراہ خصوصی افراد کو روزگار فراہم کرنے کے لیے امدادی رقم کے چیک بھی تقسیم کیے ۔