کلبھوشن یادو کی سزائے موت پرعالمی عدالت انصاف کا عبوری حکم ،بھارتی میڈیا نے بغلیں بجانی شروع کر دیں ، فیصلہ بھارت کی جیت اور پاکستان کی شکست قرار دے دیا

کلبھوشن یادو کی سزائے موت پرعالمی عدالت انصاف کا عبوری حکم ،بھارتی میڈیا نے ...
کلبھوشن یادو کی سزائے موت پرعالمی عدالت انصاف کا عبوری حکم ،بھارتی میڈیا نے بغلیں بجانی شروع کر دیں ، فیصلہ بھارت کی جیت اور پاکستان کی شکست قرار دے دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (عالمی عدالت انصاف) میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی سزائے موت پر پاکستانی درخواست مسترد کرنے اور فاضل عدالت کے حتمی فیصلے تک کلبھوشن یادو کی پھانسی پر عملدارآمد روکنے کے بعد بھارت میں جشن کا سماں ہے ،انڈین میڈیا عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کو مودی سرکار کی جیت اور پاکستان کی بدترین شکست سے تعبیر کر رہا ہے ۔

ہندوستان کے مشہور ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ نے اپنی خصوصی ٹرانسمیشن میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو بھارت کی بڑی کامیابی اور اس کے پیچھے بھارتی حکومت کی بہترین تیاری کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ پاکستان کلبھوشن یادو کو پھانسی دینے کی تیاری کر رہا ہے اور کسی بھی وقت فوجی عدالت سے بھارتی شہری کو ملنے والی سزا پر عملدرآمد کرنے کی حکمت عملی طے کی جا رہی ہے ،جس پر بھارت نے کوئی وقت ضائع کئے بغیر عالمی عدالت انصاف کا رخ کیا اور بھارت کے سب سے بہترین وکیل ہریش سالوے کا انتخاب کیا ،جبکہ پاکستان مودی سرکار کی اس جارحانہ حکمت عملی کا مقابلہ ہی نہیں کر سکا اور نہ ہی پاکستانی حکومت اس بات کا انداز ہ لگا سکی تھی کہ بھارت انتہائی تیزی دکھاتے ہوئے عالمی عدالت انصاف میں پہنچ جائے گا۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کلبھوشن یادو کا کیس عالمی عدالت انصاف میں دائر کرنے کے ساتھ ہی فوری سماعت کا مطالبہ کیا جس پر چھٹیوں کے باوجود عالمی عدالت انصاف کے رجسٹرار نے فوری طور پر اور معاملے کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے کیس کو سماعت کے لئے رجسٹر کیا، بھارت اور پاکستان کو سماعت کے لئے موقع دیا۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جب بھارت نے عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹ کھٹایا تو پاکستانی ایوانوں میں ہلچل مچ گئی ،وزیر اعظم نواز شریف نے فوری طور پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور کلبھوشن یادو کے کیس کے حوالے سے صلاح مشورہ بھی کیا ۔

بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لگتا تھا کہ ان کا کیس بہت مضبوط ہے اور کلبھوشن یادو کی اعترافی ویڈیو بیان پیش کرنے سے کیس مزید مضبوط ہو جائے گا ،اسی لئے پاکستان نے ہریش سالوے کی ٹکر کا کوئی وکیل عالمی عدالت انصاف میں بھیجنے کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں اس وقت صورتحال بالکل تبدیل ہو گئی جب ہندوستان نے بین الاقوامی ویانا معاہدے کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کو اپنے شہری سے ملنے سے نہیں روکا جا سکتا،جس پر عدالت نے بھارت کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے پاکستانی موقف رد کر دیا ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جب عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی وکیل نے کلبھوشن یادو کی اعترافی ویڈیو پیش کرنا چاہی تو عدالت نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا ،کیونکہ عدالت اس بات کو سمجھتی ہے کہ جب بھی کوئی فوجی حراست میں ہوتا ہے تو اس سے کوئی بھی بیان لیا جا سکتا ہے اور اسی بنیاد پر عدالت نے کلبھوشن یادو کے اعترافی ویڈیو بیان کو قبول نہیں کیا اور بھارت کو بڑی کامیابی ملی ۔

دوسری طرف ایک اور مشہور بھارتی ٹی وی چینل ’’زی نیوز ‘‘ کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ماننے کا پابند نہیں ہے ،اگر پاکستان انٹر نیشنل کورٹ آف جسٹس کا فیصلہ نہیں مانتا تو بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں اپیل دائر کر سکتا ہے ،کلبھوشن کا معاملہ اگر سلامتی کونسل میں گیا تو رکن ممالک پاکستان کو فیصلہ ماننے کے لئے پابند کر سکتے ہیں لیکن وہاں چین حسب روائت پاکستان سے ’’حق دوستی ‘‘ ادا کرتے ہوئے ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے بھارت کے لئے نئی مشکلات کھڑی کر سکتا ہے ۔