’سعودی ولی عہدمحمد سلمان کئی روز سے منظرعام سے کیوں غائب ہیں اور اس وقت کہاں ہیں؟ سعودی عرب نہیں بلکہ ۔ ۔ ۔‘بالآخر روزنامہ پاکستان نے کھوج لگا لیا
لاہور ( خالد شہزاد فاروقی ) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر حملے اور مبینہ قتل کے دعووں کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ، سعودی ولی عہد گزشتہ کئی روز سے منظر عام سے غائب کیوں ہیں اور اس وقت وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں ؟ روزنامہ پاکستان نے کھوج لگا لیا ۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد پر 21 اپریل کو ہونے والے مبینہ حملے اور اس حملے میں ان کے جاں بحق ہونے کی تمام خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں ،شہزادہ محمد بن سلمان مصری صدر کی خصوصی دعوت پر مصر میں موجود ہیں جہاں چھٹیاں گذار رہے ہیں ، وہاں ان کی فیملی اور بحرین کے ولی عہدبھی موجود ہیں۔ ان کی سعودی عرب میں غیر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایرانی میڈیا نے پراپیگنڈہ شروع کر دیا تھا کہ محمد بن سلمان ریاض میں ہونے ولی بغاوت کئی نتیجے میں جاں بحق ہو گئے ہیں، اسی لئے وہ کئی روز سے منظر عام پر نہیں ہیں ، ان خبروں کے سامنے ہونے کی دیر تھی کہ سوشل میڈیا پر ایک طوفان مچ گیا اور اس بارے مغربی میڈیا میں بھی بھانت بھانت کی بولیاں بولنے لگا،اور اسلامی دنیا میں بھی سعودی ولی عہد کے بارے ان جھوٹی خبروں سے تشویش پھیل گئی ۔
جب ان خبروں کی صداقت جاننے کے لیے روزنامہ پاکستان کی طرف سے سعودی شاہی خاندان کے اندرونی ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے نہ صرف ان خبروں کو مسترد کیا بلکہ انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد مصر میں چھٹیوں گذارنے گئے ہوئے ہیں، اس وقت وہ اپنے دوست احباب کے ساتھ خوش گوار ماحول میں چھٹیوں کے دن بتارہے ہیں۔
دوسری طرف جب ان ہوئی خبروں کے بارے جاننے کے لیے دو دن قبل سعودی شاہی خاندان اور امام کعبہ سمیت اہم سعودی ثخصیات سے ملاقات کر کے واپس آنے والے پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی سے رابطہ کیا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ سعودی عرب کے دشمن ہمیشہ یہ بات یاد رکھیں کہ محمد بن سلمان ان کے سینے پر مونگ دلتے رہیںگے ، انہوں نے کہا کئی 21 اپریل کے بعد سعودی ولی عہد نے کابینہ کئی دو اجلاسوں میں شرکت کی جب کہ مملکت کے کئی اہم امور سر انجام دیئے ، میں کئی دن سعودی عرب نجی دورے پر رہا ہوں ، کئی اہم سعودی شائی خاندان کی شخصیات سے ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں ، وہاں سب حالات نارمل ہیں ، انہوں نے سعودی عرب کے دشمنوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کی من گھڑت خبریں پھیلا کر ان کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا ، ارض حرمین کے خلاف گھناو¿نی سازشیں کرنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے ہیں اور آئندہ بھی ناکام ہی رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کے سعودی عرب کی طرف سے ان جھوٹی خبروں کی تردید نہ کرنے اور خاموشی کی ایک ہی وجہ ہے کہ سعودی عرب ایسی جھوٹی خبروں کو اہمیت ہی نہیں دیتا ، روزنامہ پاکستان کی خواہش پر علامہ طاہر اشرفی نے سعودی شاہی خاندان سے محمد بن سلمان کی گزشتہ روز کی تازہ تصویر بھی منگوا کر دی جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کے سعودی ولی عہد اپنے دوستوں کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف ہیں۔