ن لیگ کی کشتی اپنے ملاح کے ہاتھوں بھنور میں ۔۔۔
میاں نواز شریف نے اپنی ہی جماعت کو الیکشن سے قبل اس مقام پر لا کھڑا کیاہے جہاں اس کے موجودہ ارکان اسمبلی روزانہ کی بنیاد پر کسی دوسری جماعت کو جوائن کر رہے ہیں یا آزاد حیثیت میں اگلا الیکشن لڑنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔پنجاب میں یہ صورتحال پچھلے الیکشن میں پیپلز پارٹی کو درپیش تھی جب اس کے ارکان اسمبلی تیر کے نشان کی بجائے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے تھے۔پیپلز پارٹی نے اس الیکشن میں معاملات کو بہتر کر لیا ہے مگر مسلم لیگ ن کے بڑوں نے موجودہ صورتحال کو ابھی تک سیریس نہیں لیا سوائے میاں شہباز شریف کے مگر وہ بھی میاں نواز شریف کی مخالفت کا رسک نہیں لے سکتے سو اگلی مخدوش صورتحال کا نقصان انہیں بھی اٹھانا پڑے گا۔
عام انتخابات سے قبل روز انہ بدلتی ہوئی سیاسی اور ملکی صورتحال میں مسلم لیگ(ن)کے اندر بد دلی میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور بعض ایسے مسلم لیگی ارکان اسمبلی اور وزرا بھی دوسری جماعتوں کا رخ کرنے کا سوچ رہے ہیں جنہوں نے اقتدار کے مکمل مزے لوٹے ہیں۔ بعض کا یہ بھی خیال ہے کہ بہتر ہے کہ الیکشن ہی نہ لڑا جائے اور وہ کسی دوسری جماعت میں جانے کی بجائے میاں صاحبان سے ٹکٹ لینے سے معذ رت کر کے گھر بیٹھ جائیں اور تیل دیکھیں ، تیل کی دھار دیکھیں ۔ مسلم لیگ(ن)کے ایک انتہائی اہم ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف اپنی کشتیاں جلا چکے ہیں جبکہ دوسری طرف وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف اس صورتحال سے بہت زیادہ پریشان ہیں اور دو ہفتے بعد جب وہ اقتدار سے باہر ہوں گے تو وہ حالات انہیں ابھی سے ناموافق محسوس ہونا شروع ہو چکے ہیں ۔
ایک طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والے میاں شہباز شریف کو بہت سے محاذوں پر اکیلے لڑنا ہو گا ۔ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگی ارکان اسمبلی کی بہت زیادہ تعداد میاں نواز شریف کی موجودہ سیاست سے نالاں ہے اور وہ اپنے لئے مسلم لیگ سے نکلنے کے لئے کسی محفوظ راستے کی تلاش میں ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایک بڑی تعداد میں ارکان اسمبلی موجودہ اسمبلیوں کی مدت باقاعدہ ختم ہونے کے انتظار میں ہیں اور وہ اکتیس مئی کے فوری بعد مسلم لیگ کی کشتی سے چھلانگیں لگانا شروع کر دیں گے ۔اور تو اور لاہور سے بعض اہم مسلم لیگی ارکان اسمبلی بھی ایک دوسرے سے رابطے کر کے میاں نواز شریف کے موجودہ طرز سیاست پر پریشانی کا اظہار کر رہے ہیں۔مسلم لیگ کو ڈان لیکس کے بعد جو نقصان میاں نواز شریف کے موجودہ بیانئے سے ہوا ہے اس کا ادراک میاں شہباز شریف کے ساتھ ساتھ پنجاب سے مسلم لیگی ارکان اسمبلی کو ہو چکا ہے، اس لئے انکی پریشانی بھی دیدنی ہے۔ان ارکان اسمبلی کے مطابق میاں نواز شریف کے موجودہ بیانات سے محسوس ہو رہا ہے کہ وہ ایک کے بعد دوسرے ادارے کو تو ٹکر مار ہی رہے ہیں مگر عوام میں بھی اپنی مقبولیت تیزی سے کھو رہے ہیں ۔خصوصی طور پر ان کے درپردہ فوج مخالف بیانات بھارت اور پاکستان دشمن اداروں کے لئے خوشی کا باعث بن رہے ہیں اور پاکستانی ایسے لوگ بھی اس پر ناخوش ہیں جو مسلم لیگ کے بڑے وفادار سمجھے جاتے تھے۔دوسری طرف نیب اور عدلیہ کی طرف سے کرپٹ سیاستدانوں اور ارکان اسمبلی کے خلاف کیسز کے بعد ایسے عناصر کی طرف سے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں میں بھی تیزی آ رہی ہے مگر انہیں کوئی مثبت جواب نہیں مل رہا ۔میرے خیال میں مسلم لیگ(ن)کی کشتی اپنے ہی ملاح کے ہاتھوں طوفانی بھنور کا شکار ہو چکی ہے جہاں سے اس کا نکلنا محال ہے۔
..
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں,ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔