”انضمام الحق کیا کرتے پھرتے ہیں“ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے ’آڑے ہاتھوں‘ لے لیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں ارکان نے انضمام الحق کے بیرون ملک دوروں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہر غیر ملکی ٹور کے دوران چیف سلیکٹر کیوں جاتے ہیں؟ وہ کس حیثیت سے اپنا ٹی اے، ڈی اے بنانے پہنچ جاتے ہیں۔
نجی خبر رساں ادارے ’ایکسپریس نیوز‘ کے مطابق اقبال محمدعلی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کا کام صرف قومی سکواڈز منتخب کرنا ہوتا ہے، ٹور کے دوران ٹیم کھلانے کا فیصلہ کوچ، کپتان اور منیجر کوکرنا ہوتا ہے، چیف سلیکٹر کے جانے کی کیا ضرورت ہے۔ذرائع کے مطابق سخت تنقید کے بعد پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد چیف سلیکٹر کے غیر ملکی دوروں سے متعلق تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس کے بعد اس معاملے کو چیئرمین بورڈ احسان مانی کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میٹنگ میں شاہد آفریدی کی کتاب میں انکشافات کا بھی تذکرہ ہوا اور ارکان نے سوال کیا کہ سابق کپتان نے جو انکشافات کئے ان پر پی سی بی نے کیا ایکشن لیا؟ میچ فکسنگ کے الزامات پر بھی بورڈ خاموش ہے۔ جواب میں سی او او سبحان احمد نے کہاکہ شاہد آفریدی نے جس واقعے کا ذکر کیا اس وقت ٹیم کے ساتھ وابستہ رہنے والے منیجر انتقال کر چکے ہیں۔