سعودی عرب کے بحری جہازوں پر حملے میں کس کا ہاتھ ہے؟ انشورنس کمپنیوں نے تشویشناک دعویٰ کردیا

سعودی عرب کے بحری جہازوں پر حملے میں کس کا ہاتھ ہے؟ انشورنس کمپنیوں نے ...
سعودی عرب کے بحری جہازوں پر حملے میں کس کا ہاتھ ہے؟ انشورنس کمپنیوں نے تشویشناک دعویٰ کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوسلو (ڈیلی پاکستان آن لائن) ناروے کی انشورنس کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے بحری جہازوں پر حملے میں ایرانی فوج کی ذیلی تنظیم پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔
انشورنس کمپنیوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ اتوار کو متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ الفجیرہ کے نزدیک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ناروے کے آئل ٹینکرز پر حملے کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان پر حملے میں ایران کی فوجی تنظیم پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل بردار بحری جہازوں کو3 سے 30 کلوگرام تک بارود سے لدی ریموٹ کنٹرول کشتیوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس حملے کا براہ راست فائدہ ایران کو پہنچا ہے اس لیے غالب گمان یہی ہے کہ جہازوں پر حملہ پاسداران انقلاب نے کیا ہو یا پھر اس کا منصوبہ ایران میں تیار ہوا ہو۔ اس سے قبل بھی ایران حوثی باغیوں کو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کیلئے دھماکہ خیز مواد فراہم کرتا رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ناروے کے متاثرہ جہاز سے ملنے والے شواہد یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کے شواہد سے ملتے جلتے ہیں۔ جس خودکش کشتی کو ناروے کے جہاز پرحملے کے لیے استعمال کیا گیا اسی طرح کی کشتیوں کے ٹکڑے یمن کے ساحلی علاقوں میں بھی جہازں پر حملوں کے بعد ملے تھی۔ انشورنس کمپنیوں نے ایران کی جانب سے کارروائی کا خدشہ اس لیے بھی ظاہر کیا ہے کیونکہ ایران نے امریکی پابندیوں کے بعد حریف ممالک کے تیل بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔

مزید :

عرب دنیا -