12کروڑ افراد بیروزگار، کورونانے پوری دنیا کی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
اسلام آباد(آن لائن) کروناوائرس نے پوری دنیا کی معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، ترقی یافتہ ممالک سمیت ترقی پذیر ممالک میں کوروناکی وجہ سے بے روزگاری میں خوفناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے اور اس کے اثرات کئی سالوں تک رہیں گے،پوری دنیا میں معاشی ترقی کی رفتار کم رہے گی اور زیادہ تر ایشیائی ممالک متاثر ہونگے۔ رپورٹ کے مطابق 2020کی دوسری سہہ ماہی کے درمیان براعظم ایشیاء میں اوقات کار کے دورانیہ میں کمی اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور اس سہہ ماہی کے دوران 12کروڑ 50لاکھ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کے خدشات لاحق ہیں۔ امسال امریکہ میں بے روزگاری 12.6فیصد تک پہنچ سکتی ہے اور 950ملین امریکی ڈالر کے رہن قرض کو ڈیفالٹ کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح یورپی ممالک میں بھی بے روزگاری کی شرح 7.4فیصدسے بڑھ کر 9فیصد ہونے کے امکانات ہیں۔موجودہ حالات میں جن صنعتوں کو زیادہ خطرات لاحق ہیں ان میں ہوٹل، ریسٹورانٹس،مینو فیکچرنگ،تھوک اور تجارتی صنعتیں شامل ہیں جو معیشت کی کل صنعتی ڈھانچے کا تقریباً 38فیصد حصہ ہیں۔ مناسب طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ایشیائی ممالک پر کورونا کے اثرات بہت زیادہ ہونگے۔ پورٹ کے مطابق ترقی معیشتوں کو خاص ظور پر گنجان آباد جنوبی اور جنوبی مشرقی ایشیاء میں صحت کے ناقص نظام کی وجہ سے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کرونا وائرس نے عالمی منڈیوں کو بھی متاثر کیا ہے اور سال 2020کے پہلے تین ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی عالمی مانگ میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں فی د ن 4 لاکھ35ہزار بیرل کی کمی متوقع ہے۔
معیشت خطرہ