ریلوے پورے پاکستان کی، ٹرینوں کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے بات نہیں کرونگا: شیخ رشدی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹرینیں چلانے کا اعلان (آج) پیر یا (کل) منگل کو نہ ہوا تو پھر لوگوں سے ایڈوانس بکنگ میں لیے گئے 24 کروڑ روپے واپس کر دیں گے۔ایک انٹرویو میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان ریلوے 30 ٹرینیں چلانے کو تیار ہے، بس حکومتی اجازت کا انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرینیں چلیں گی یا نہیں اس کا فیصلہ آج نہ ہوا تو آنے والے دنوں میں ہمیں لازمی کرنا پڑے گا۔وزیرِ ریلوے نے بتایا کہ تمام ایس او پیز پر کام کیا ہے، تمام چھوٹے اسٹیشن ختم کر دیئے، صرف 5 بڑے اسٹیشن رکھے گئے ہیں۔شیخ رشید نے کہاکہ منگل تک ٹرینیں بحال کرنے کا اعلان نہ ہوا تو پھر ٹرینیں نہیں چلائیں گے، لوگوں سے ایڈوانس بکنگ میں لیے گئے 24 کروڑ روپے انہیں واپس کر دیں گے۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اگر جہاز اور بسیں چلانے کی اجازت دی جارہی ہے تو ہم نے کیا بگا ڑا ہے؟آخری بار استدعا کر رہا ہوں ٹرین چلانے دیں،ملک میں ٹرینیوں کی بحالی کے حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ٹرینیں پوری پاکستان کی ہیں ان کو کھولنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ محکمہ ریلوے صوبوں کے ماتحت نہیں، یہ وزیراعظم عمران خان کے بعد میرے ماتحت ہے۔وزیرریلوے نے کہا کہ میں خود بھی ٹرین چلانے کا فیصلہ کر سکتا ہوں لیکن میں عمران خان کے فیصلے کا منتظر ہوں۔،میں کسی صوبے کا محتاج وزیر نہیں،بڑی عید سی قبل جھاڑو پھرے گا،شہباز شریف کو میری پارٹی والا سافٹ وئیر رکھنا چاہیے تھا،عمران خان کی حکومت کو 5 سال چلتے دیکھ رہا ہوں،اگر 31 جولائی تک نیب ترمیم نا ہوئی تو بڑی عید سے پہلے جھاڑو پھر جائیگا۔ اتوار کو یہاں ریلوے اسٹیشن پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہاکہ روزانہ کی 142 ٹرین چلاتے ہیں،15 سے 18 فریٹ الگ چلاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام تر ایس او پی لکھ کردے دیئے ہیں، میں ٹرینیں چلانے کیلئے پرسوں سے زیادہ انتظار نہیں کر سکتا،مجھے عمران خان کی حیاء مارتی ہے۔ شیخ رشید نے کہاکہ کسی نے اگر میری طاقت دیکھنی ہے تو اللہ کی دی گئی طاقت دیکھ لے،پرسوں تک ٹرین چکا دیں گے یا نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں کسی بھی صوبہ کا ماتحت نہیں، عمران خان سے ملاقات کا انتظار ہے،24 کروڑ روپے ہمارے پاس جمع ہیں، ہماری ایڈوانس بکنگ ہوتی ہے،ہمیں یقین دہانی تھی کہ پیر ہم ٹرین چلائیں گے،پاکستان ریلوے اللہ کے بعد عمران خان اور میرے ماتحت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں تھکا ہوا وزیر نہیں،نا ہی میرے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر بدھ تک ٹرین چلانے کی اجازت نہ ملی تو بکنگ کی مد کے 24 کروڑ روپے عوام کو واپس کر دیں گے،بلوچستان سے ایک جعفر ایکسپریس چلانی ہے، کیا مسئلہ ہے؟،اگر کراچی کا ٹریک کھلے گا تو ریلوے چلے گی۔ انہوں نے کہاکہ جیسے پنجاب والوں نے اجازت دی وہ میرے دل میں ہے، کچھ کہنا نہیں چاہتا، انہوں نے کہاکہ استدعا ہے کہ ٹرین کو چلانے دیں، میں از خود بھی ریلوے چلانے کا فیصلہ کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ٹکٹ کی قیمت نہیں بدلی ہمیں ساڑھے پانچ ارب روپے کا خسارہ ہے،ریلوے 4 صوبوں کی زنجیر ہے، پرسوں کے بعد سفری ایس او پی پر کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ مراد علی شاہ سے تعلقات اچھے ہیں لیکن فون پر بات نہیں کرنا چاہتا،کے سی آر کا معاملہ ہو تو مراد علی شاہ سے بات کروں۔انہوں نے کہاکہ 90 روز کی بکنگ ہوتی ہے،60 روز تو نکل چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی حکومت کو 5 سال چلتے دیکھ رہا ہوں،میں نیب ترمیم کو ووٹ نہیں دوگا، جو ترامیم کو ووٹ دے گا عوام کی نظر میں واضح نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ 31 جولائی سے پہلے جھاڑو پھیر دی جائے گی،شہباز شریف کو میری پارٹی والا سافٹ وئیر رکھنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ کسی سے بھی الجھنا نہیں چاہتے،اگر 31 جولائی تک ترمیم نا ہوئی تو بڑی عید سے پہلے جھاڑو پھر جائے گا
شیخ رشید