بغیر امتحان طلبہ کو پاس کرنیکا فارمولا‘تعلیمی حلقوں کی کڑی تنقید
ملتان (سٹاف رپورٹر) امتحان نہ لینے اورفارمولے کے تحت طلبہ کو پاس کرنے کے فیصلے پر تعلیمی حلقوں کی تنقید‘امتحانات کے انعقاد‘ پیپرمارکنگ اور کلاسز کے اجراکیلئے قابل عمل تجاویز پیش کردیں‘ تعلیمی حلقوں کے مطابق امتحانات و پیپرمارکنگ کے بارے میں فیصلوں کے لئے اعلی ٰ سطی میٹنگ میں تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمین شریک ہوئے جس میں نا مناسب فیصلے کئے گئے کیونکہ مارکیٹیں تک کھل چکی ہیں تو امتحانات اور مارکنگ کیوں نہیں (بقیہ نمبر27صفحہ6پر)
ہوسکتی‘میٹرک سالانہ امتحانات2020ہوچکے ہیں‘مارکنگ کے لئے پیپرز اور سٹیشنری بھی سنٹر ز پرپہنچادی گئی تو سماجی فاصلے سمیت احتیاطی تدابیر کے ایس او پیز کے ساتھ مارکنگ کرنے میں کوئی ایشو نہیں ہے جبکہ فارمولے کی بجائے ایس او پیز کے ساتھ میٹرک کے پریکٹیکل امتحانات بھی لئے جاسکتے ہیں جبکہ نہم کے سالانہ امتحانات 2020بھی منعقد کئے جاسکتے ہیں کیونکہ 2ماہ سے تمام سکولز خالی ہیں‘ چھٹیوں کے باعث اساتذہ بھی فارغ ہیں‘بے تحاشا امتحانی عملہ بھی دستیاب ہے‘امتحانات میں پہلے ہی طلبہ 4فٹ کے فاصلے سے بیٹھتے ہیں جبکہ اب یہ فاصلہ بڑھا کر 6فٹ کر دیاجائے‘امتحانی سنٹرز3 شفٹوں میں بھی لئے جاسکتے ہیں‘ اسی طرح انٹر میڈیٹ کے امتحانات بھی لئے جاسکتے ہیں‘ تعلیمی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ امتحانی فارمولے بنانے کی بجائے ایس او پیز کے تحت باقاعدہ امتحانات لئے جائیں جب سب کام ہورہے ہیں تو امتحانات بھی ہوسکتے ہیں‘ میٹرک اور اس سے اوپر کلاسز کے طلبہ سمجھدار ہیں اور وہ کرونا وائرس کے مسئلے اور اس پر احتیاطی تدابیر کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور اس پر عمل کریں گے۔
تنقید