حافظ نعیم الرحمن نے کلفٹن میں ”الخدمت بلیسنگ باسکٹ سپر مارکیٹ“ کا افتتاح کر دیا

  حافظ نعیم الرحمن نے کلفٹن میں ”الخدمت بلیسنگ باسکٹ سپر مارکیٹ“ کا افتتاح ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الخدمت کی جانب سے علاقہ کلفٹن خلیفہ انواراحمد ٹینٹ والاریلیف کیمپ میں ”الخدمت بلیسنگ باسکٹ“کے عنوان سے سپر مارکیٹ کا افتتاح کیا اور شہر میں لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے باعث کلفٹن کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر مسیحی،سکھ،ہندو برادری اورخواجہ سراؤں سمیت مختلف اقلیتی کمیونٹیز کے رہنماؤں کو خریداری کے لیے ٹوکن فراہم کیے گئے۔ ہر کمیونٹیز کے لیے مختلف اوقات مختص کیے گئے ہیں جس میں وہ اپنے لیے ضروری سامان حاصل کرسکیں گے۔تقریب میں جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے جنرل سکریٹری سفیان دلاور،کنٹونمنٹ بورڈ کے کونسلر ذکر محنتی،طارق رحمن گھڑی والا،سعدلیاقت، سعد انوار ٹینٹ والا،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر مختلف کمیونٹیز اور مینارٹیز سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے جماعت اسلامی اور الخدمت کی اس کاوشوں کو سراہا اور کہاکہ مدینہ جیسی اسلامی ریاست کا انداز صرف جماعت اسلامی ہی میں نظر آتا ہے، جب سے لاک ڈاؤن کا آغاز ہوا اس وقت سے جماعت اسلامی اور الخدمت نے امدادی کام شروع کیے اور آج عید کی خوشیوں میں بھی ہمیں شریک کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی،الخدمت یا کوئی بھی این جی او جتنی بھی کوشش کرلے وہ اسٹیٹ جتنا کام نہیں کرسکتیں۔آج عوام افراتفری کا شکارہیں، لاک ڈاون کے تقاضوں کو پورا نہیں کیاجارہا ہے،اسپتالوں کی صورتحال انتہائی خراب ہے، ڈاکٹرز وپیرا میڈیکل اسٹاف کو حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا جارہاجبکہ کورونا مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ حالیہ حکومتی اقدامات سے فرقہ وارایت اور تعصب کو ہوا ملی ہے،گزشتہ دنوں ایک طرف تو تاجروں پر 10لاکھ جرمانے کا ناجائز قانون بنایاگیا ہے جس سے رشوت خوری کا نیا کاروبار شروع ہوگا۔گورنر سندھ سب سے پہلے تفتان کی سرحد سے لوگوں کو پاکستان میں داخل کروانے والے وفاقی وزراء کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان پر جرمانہ عائد کریں،باتیں بہت کی جارہی ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ ابھی تک کوئی تحقیق نہیں کی گئی کہ وائرس کہاں سے پھیلا اور کس کے ذریعے وائرس آیا۔لاک ڈاؤن کے حوالے سے عوام پرجب مختلف پابندیاں لگائی گئی ہیں اور سختیاں کی جارہی ہیں تو اس کا اطلاق سب پر یکساں ہونا چاہیے لیکن ایسا دیکھنے میں نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کے پاس اربوں روپے کی امداد موجود ہے لیکن اب تک عوام کو امداد نہیں دی گئی، راشن، میڈیکل کٹس کرپشن کی نذر ہوگئے۔حکومت لاک ڈاؤن کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل میں ناکام ہوگئی ہے اب اس طرح کے اقدامات اور فیصلوں سے حکومت اپنا اعتبار مسلسل کھورہی ہے اور عوام کے ذہنوں میں بہت سے سوالات اور شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں جن کودور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -