ملک میں مسئلہ برابری کا ہے ، یہاں ہفتے کے دن بھی عدالتیں لگ جاتی ہیں ،جسٹس قاضی امین عدالتی نظام پر برس پڑے
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی امین عدالتی نظام پر برس پڑے ، ایک کیس میں ریمارکس دیے کہ ملک میں مسئلہ برابری کا ہے ، یہاں ہفتے کے دن بھی عدالتیں لگ جاتی ہیں ۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق قتل کے ملزم کی ضمانت کے کیس میں جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ مسئلہ یہ ہے کہ ملک میں برابری کا نظام نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ 7 مئی بروز ہفتہ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی ۔ جس دوران شہبازشریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہبازشریف برطانیہ کے ڈاکٹر سے چیک اپ کیلئے وقت لے چکے ہیں اور ان کی کل فلائٹ بھی ہے ، حکومت نے نیا طریقہ نکالا ہے اور شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کر دیاہے ۔ وکیل امجد پرویز نے عدالت میں بتایا کہ شہبازشریف کی 20 مئی کو ڈاکٹر مارٹین کے ساتھ اپوائنٹمنٹ بک ہے اور ان کی برطانیہ کیلئے کل کی فلائٹ بک کی گئی ہے ۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہشہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ، نام بلیک لسٹ میں شامل ہے تو بھی علاج کیلئے برطانیہ جانے سے نہیں روکا جائے گا۔ شہباز شریف کوعلاج کیلئے ایک بار 8 مئی سے 3 جولائی تک برطانیہ جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔عدالت نے درخواست پر فریقین کو 5 جولائی کے لیے نوٹس بھی جاری کئے۔
شہباز شریف کے بیرون ملک جانے کی درخواست پر ہفتہ کے روز سنوائی ہوئی اور اسی روز کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد سنا بھی دیا گیا تھا۔