اپنے خاندان کا ایک ٹیم کی طرح خیال کریں او رخاندان کے افراد کو خصوصی توجہ دیں
مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
قسط:71
یاد رکھیے! تعریفی الفاظ بہت طاقتورہوتے ہیں۔ تعریف کریں او رتعریف حاصل کریں۔ اپنے ماتحتوں کی اچھے کام کی تعریف کریں۔ ان کی کارکردگی بڑھے گی اور وہ آپ کی اہمیت کو بھی بڑھا دیں گے۔ اپنے آپ سے روزانہ سوال کیجیے کہ میں آج اپنے خاندان کیلئے کونسا کام کروں کہ وہ خوش رہے؟ یہ ایک سادہ سی بات ہے لیکن اس کے تاثرات بہت دوررس ہیں۔ بہت کم قیمت چیز بھی آپ کے خاندان کو خوش کر سکتی ہے۔ اپنے خاندان کیلئے اکثر اچھی چیزیں کرتے رہیں۔ اپنے خاندان کاایک ٹیم کی طرح خیال کریں او رخاندان کے افراد کو خصوصی توجہ دیں۔
اس مصروف دور میں بہت کم لوگ اپنے خاندان کیلئے وقت نکال سکتے ہیں۔ اگرہم کچھ منصوبہ بندی کر لیں تو وقت نکال سکتے ہیں۔
میرے ایک دوست نے بتایا کہ میرے پاس بہت کام کرنے کو ہوتا ہے۔ میں کچھ کام گھر بھی لے آتا ہوں۔ میں گھر میں رات گئے تک کام کرتا ہوں لیکن اپنے خاندان کو بھی نظرانداز نہیں کر سکتا کیونکہ یہ بہت ضروری ہے کہ ان کا خیال رکھا جائے۔ میرا خاندان میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
میں نے وقت کو تقسیم کر رکھا ہے۔
ساڑھے سات سے ساڑھے آٹھ بجے تک میں اپنے بچوں کے ساتھ رہتا ہوں۔ ان کے ساتھ کھیلتا ہوں، کہانیاں سناتا ہوں وغیرہ وغیرہ۔ میں خود بھی تازہ دم ہو جاتا ہوں۔ اس کے بعد میں 2 گھنٹوں تک کام کرتا ہوں۔ اس کے بعد میں اپنی بیوی کے ساتھ وقت گزارتا ہوں۔ میں اس کے ساتھ بچوں کے بارے میں گفتگو کرتا ہوں، اپنی بیوی کے کاموں میں مشورے دیتا ہوں، رشتے داروں کے بارے میں باتیں کرتا ہوں۔
اتوا رکے دن میں اپنے خاندان کے ساتھ تمام دن گزارتا ہوں۔ اس طرح منصوبہ بندی سے میراکام بھی ہو جاتاہے اور میرا خاندان بھی خوش رہتا ہے۔ اس سے مجھے نئی توانائی بھی ملتی ہے۔
کیا آپ رقم کمانا چاہتے ہیں؟ تو پھر اپنے جذبہ خدمت کے رویے کو پہلے اپنایئے:
یہ ایک فطری بات ہے کہ حقیقت میں ہر کوئی ڈھیروں رقم کمانے کی خواہش رکھتا ہے۔ پیسہ آپ کے خاندان کو طاقت فراہم کرتاہے۔ یہ آپ کے معیار زندگی کےلئے ضروری ہے۔ پیسہ انسان کو طاقتور بننے میں مدد دیتا ہے۔ پیسے کا مطلب ہے کہ آپ کی زندگی بھرپور ہے۔
عظیم مفکر رسل اپنی کتاب ”ہیروں کا کھیت“ میں پیسہ کمانے کے بارے میں لکھتا ہے:
پیسے سے آپ کی بائبل چھپتی ہے، پیسے سے آپ کے مذہبی ادارے تعمیر ہوتے ہیں، پیسے سے آپ کے مبلغ تبلیغ کرتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کچھ نہیں کرتے تو پیسہ بھی آپ کو نہیں ملے گا۔ پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے غریب غربت میں مبتلا ہو کر احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنے بچپن کو یاد کر کے کہتے ہیں کہ جیسے ہم سکول میں فٹ بال نہیں کھیل سکتے تھے اسی طرح ہم پیسہ بھی نہیں کما سکتے۔( جاری ہے )
نوٹ : یہ کتاب ” بُک ہوم “ نے شائع کی ہے ( جُملہ حقوق محفوظ ہیں )۔