حکمران عرب شہزادوں کے خط دکھاکر قوم کو بیوقوف بناناچاہتے ہیں، لیاقت بلوچ

حکمران عرب شہزادوں کے خط دکھاکر قوم کو بیوقوف بناناچاہتے ہیں، لیاقت بلوچ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(جنرل رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستا ن کے سیکرٹری جنرل اور سابق ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز اور ملک بھر میں کرپشن کینسر کے علاج اور حل کے لیے سپریم (بقیہ نمبر44صفحہ7پر )

کور ٹ کو روڈ میپ دیناچاہیے ۔اعلیٰ عدالتی کمیشن ہی تحقیقات اورموثر احتساب کا طریقہ کارتجویز کرکے پارلیمنٹ کو قانون سازی کاپابند کرے تو عوام میں عدلیہ کی ساکھ میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر نے انتظامیہ ،افواج پاکستان ، سیاسی جماعتوں اور سماجی اداروں میں پناہ لے رکھی ہے۔کرپٹ نظام کرپٹ مافیا کی سرپرستی کررہا ہے۔ عدالتی محاذ کے ساتھ فیصلہ کن کردار عوامی محاذ کو ادا کرنا ہے۔ووٹ کی طاقت سے رائے عامہ کرپٹ و ناکارہ افراد کو مسترد کردیں اور اہل امانت و دیانت دار قیادت کا انتخاب کریں۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے ضلعی نائب امیر ڈاکٹر اورنگزیب شہزاد کے بھائی منیر حمد خان کے انتقال پر تعزیت کے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک نے عوام کو بیدار کیا ہے ۔جماعت اسلامی ،عدالتی،عوامی سماجی اور یوتھ کے محاذ پر کرپشن کے خلاف منظم جدوجہد کررہی ہے۔ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں انشاء اللہ ملک کو نظریاتی ،معاشی اور انتخابی کرپشن سے نجات دلاکر پاکستان کو محفوظ باعزت باوقار اور خود انحصاری کے مقام پر لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کمیشن کے علاوہ کوئی اور حل اس لئے منظور نہیں کہ کمیشن کا مطالبہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا تھا اب اگر کچھ لوگ دائیں بائیں کا سوچ رہے ہیں تو ان کو اپنے سابقہ موقف کی طرف آنا چاہئے ۔ احتساب ان سب کا ہوجو حکومت میں ہیں اور اُن کا بھی جو اپوزیشن کی صفوں میں ہیں ہمیں صاف وشفاف پاکستان چاہئے۔
لیاقت بلوچ
وہاڑی (بیورورپورٹ+نما ئندہ خصوصی ) مرکزی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ حکمران پانامہ لیکس میں بری طرح پھنس چکے ہیں قوم حکمرانوں(بقیہ نمبر43صفحہ7پر )

سے کھربوں روپے کی کرپشن کاحساب مانگ رہی ہے حکمران عرب شہزادوں کے خط دیکھاکرقوم کوبیوقوف بناناچاہتے ہیں۔ملکی سلامتی اورقومی ترقی کیلئے پاکستان میں صوبوں کی تعدادمیں اضافہ ناگزیرہوچکاہے پانی کابحران توانائی منصوبوں اورزراعت کیلئے جان لیواثابت ہواہے وہ گذشتہ روزجماعت اسلامی کے ضلعی دفترمیں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پرمرکزی نائب امیرجماعت اسلامی سابق ایم این اے میاں محمداسلم،جنرل سیکرٹری سیاسی کمیٹی پنجاب محمد رمضان لوہاڑی،ضلعی امیرحاجی محمدطفیل وڑائچ ، سید جاویدحسین شاہ،عبدالخالق شاکر، عبدالعزیز بھٹہ ، راؤخلیل احمد،علی وقاص ہنجرا،انجینئرحاجی محمدرفیق ، چودھری محمداقبال،شکیل رضا،طارق محمودودیگربھی موجو د تھے لیاقت بلوچ کاکہناتھاکہ ملک میں ہونے والے سیاسی جماعتوں کے احتجاج،دھرنے،سپریم کورٹ میں پٹیشن ،عدالتی و سیاسی محاذ پر جدوجہد عملاً الیکشن 2018 کے انتخابات کی طرف پیش قدمی ہے۔موجودہ حکومت آئینی اور قانونی طور پر اپنی مدت پوری کرنے کا حق رکھتی ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے کردار اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے پاک فوج کا امیج بہتر کیا ہے اگر وہ کسی دھوکہ باز کے دھوکہ میں آگئے تو قوم کا اعتماد فوج سے اٹھ جانے کا شدید خطرہ ہے۔ پاکستان کو لوٹنے ، منی لانڈرنگ کر کے پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے والوں کا احتساب انتہائی ناگزیر ہوچکا ہے۔اعلیٰ عدلیہ نے جو فیصلہ کرنا ہے اس کی اہمیت اپنی جگہ لیکن سب سے بہترین فیصلہ عوام اپنے ووٹ کے ذریعے کر سکتی ہے اسلامی پاکستان ہی میں ملک و قوم کی بقا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ضلع وہاڑی بڑے بڑے جاگیر داروں،رسہ گیروں اور ہر مرحلہ پر وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ اب وہاڑی کی عوام کا فرض ہے کہ ایسے عناصر کا کڑا احتساب کرے اور باصلاحیت ،باکردار قیادت منتخب کرے جنو۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں سے سیاسی اختلاف کے باوجود جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ سی پیک منصوبہ کو متنازعہ نہ بنایا جائے بلکہ ملکی ترقی کے لئے اس منصوبہ سے تمام صوبوں کو حصہ دیا جائے۔ اور حکمران جماعت بھی اس منصوبہ کی آڑ میں سیاست کا کھیل کھیلنے سے باز رہے۔ قومی سلامتی کے حوالہ سے خبر لیک ہونے پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صاف شفاف تحقیقات کے ذریعے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے اور میڈیا بھی اپنی طرف سے اس معاملہ کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو اپنی صفوں سے نکال باہر کرے۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی 26 اور 27 نومبر کو کراچی میں ہونے والے اپنے کنونشن میں اپنے لائیحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب کے موقع پر تمام سیاسی جماعتوں کو جانا چاہئے ۔ بائیکاٹ کرنے سے ہمارے دشمنوں کو اچھا پیغام نہیں جائے گا۔