عمرانی سلیکٹیڈ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے :غلام احمد بلور
پشاور(سٹی رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام صدرالحاج غلام بلو ر نے کہا ہے کہ عمرانی سلیکٹیڈ حکومت عوام کو تحفظ د ینے میں مکمل طور پر نام ہو چکی ہے پولیس آ فیسر ایس پی طاہر داؤڑ کا قتل میں وفاقی ،صوبائی اورسکیورٹی ادارے ملوث ہیں ان کوایک سوچی سمجھی سازش کے اسلام آباد سے اغواء کرکے افغانستان میں بیدردی سے قتل کر کے لاش کو دفنا دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ملک میں پشتونوں کونشانہ بنایا جا ر ہا ہے پتہ نہیں پنجاب اور سکیورٹی ادارے پشتونوں کی شہر یت کوکیوں نہیں مانتے اگر ہمیں وہ تسلیم نہیں کر تے تو ہم پختون اپنے لئے الگ ملک بنا ئے جا ئینگے ، اسلام آبادمیں بیٹھے حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ پشتونو ں کیساتھ کیوں ناروا سلوک کیا جا رہا ہے ایس پی طاہر داوڑ کو اغواء کر تے سیف سٹی میں کیو ں نہیں روکا گیاجبکہ اسلام آباد میں ہر چیک پوسٹ پرغریب عوام کو روکا جاتا اور تلاشی لیا جا تا ہیں۔وہ پشاور میں ایس پی طاہر داوڑ قتل کے خلاف پشاور پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا جبکہ اس موقع پرعوامی نیشنل پارٹی کے مر کزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین ،صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان ،ایم پی ایز سردار بابک ، صلا ح الدین مومند،خوشدل خان،شازیہ اورنگزیب اور دیگر کار کنوں نے کثیر تعداد میں شر کت کی۔مظا ہر ین کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کے قاتلوں کو سزا دی جائے۔ طاہر داوڑ کے ورثا کو انصاف چاہئے۔ پورے صوبے میں طاہر داوڑ کے قتل کے بارے پر امن مظاہرے ہو رہے ہیں۔اعلی عدالتیں اب تک کیوں پختونو کے قتل کیخلاف از خود نوٹس نہیں کے لے رہا۔شہید طاہر داوڑ کے قاتلوں کی پوچھنے کے لئے تمام پختونوں کیلئے نکنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ اسلام آباد کیوں گئے تھے یہ ایک بہت بڑا سوال ہے اغوا ہونے کے بعد طاہر داوڑ کو سیف سیٹی میں کیوں نہیں روکا گیا، کیا صرف کیمرے زمہ دار ہے لازم ہے کہ پختونخوا پولیس اپنے افسر کے قتل متعلق اسلام آباد سے پوچھ لے بارڈر پر مینجمنٹ سسٹم کی موجودگی میں طاہر داوڑ کو کیسے افغانستان کے جایا گیاافغان اور پاکستان دونوں حکومتوں کا کردار اس معاملے قابل افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے اسٹیبلشمنٹ ملکر ان کرداروں کا خاتمہ کریں جو پختونوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔میاں افتخار حسین نے کہاکہ طاہر داوڑ کا قتل دہشت گردی کا انوکھا واقعہ ہے جس شخص کو خود قتل کی دھمکیاں مل رہی تھی اسکو تحفظ کیوں نہیں دیا گیا افغانستان لے جا کر قتل کرنے سے دونوں کے تعلقات خراب ہوئے بین الاقوامی اداروں سے طاہر داوڑ قتل کی تحقیقات کے متعلق انکی بیٹی موقف کی حمایت کرتے ہیں وفاق پنجاب اور کے پی حکومت تینوں اس قتل کے ذمہ دار ہیں طاہر داوڑ کا قتل ایک منصوبہ بندی کے تحت گیا صرف مذمت کافی نہیں۔ افغانستان نے تو لاش دے دیا مگر زندہ کیس نے بھیجا شہریار آفریدی کو خود معلوم نہیں تھا کہ طاہر داوڑ کہا ہے زندہ بھی ہے یا نہیں تمام پختون ریاستی ڈراموں کو اشکارہ کرے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جو اصل حکومت چلا رہے ہیں ان سے طاہر داوڑ کے قتل کا پوچھتا ہوں دو مہینے گزرنے کے باوجود ہارون بلور کے قاتلوں کا پتہ نہیں چلتاپختونوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک بند کیا جائے۔مظا ہر ین نے سلیکٹیڈ حکومت سے مطا لبہ کیا ہے کہ ایس پی طاہر داؤڑ کے قاتلوں کو جلد بے نقاب کیا جا ئے ورنہ یہ سلیکٹیڈ حکومت کو چلنے نہیں د ینگے۔