تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
رائیونڈ (ڈیلی پاکستان آن لائن) تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے, ان کی نماز جنازہ مغرب کی نماز کے بعد اداکی جائے گی ۔
تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب گزشتہ کئی سالوں سے علیل تھے اور گاہے بگاہے ان کے مختلف آپریشنز ہوتے رہتے تھے۔ ان کی عمر 94 سال تھی اور وہ گزشتہ کئی روز سے وینٹی لیٹر پر تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق حاجی عبدالوہاب سانس اور گلے کے عوارض میں مبتلا تھے اور کئی روز سے زیر علاج تھے جس کے باعث رواں سال کے تبلیغی اجتماع میں شرکت بھی نہیں کرسکے۔ رائیونڈ مرکز کی انتظامیہ کے مطابق حاجی عبدالوہاب کی نماز جنازہ آج (اتوار کو) رائیونڈ مرکز میں ادا کی جائے گی ۔
حاجی عبدالوہاب نے 1944 میں تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کی اور جماعت کے چوتھے امیر بنے۔حاجی عبدالوہاب نوجوانی کی عمر میں مجلس احرار اسلام کیلئے کام کرتے رہے اور تقسیم کے بعد بورے والا میں مجلس کے امیر بھی رہے۔ انہوں نے 1944 میں تبلیغی جماعت کے امیر مولانا الیاس کاندھلوی سے ملاقات کی اور اس کے بعد اپنی پوری زندگی اللہ کے دین کیلئے وقف کردی۔ حاجی عبدالوہاب یکم جنوری 1923 کو یا بعض اطلاعات کے مطابق 1922 کے آخر میں متحدہ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے ضلع کرنال میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق راجپوتوں کی ذیلی شاخ راﺅ (رنگڑ، رانگڑ) سے تھا۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے گریجوایشن کی جس کے بعد وہ انگریز سرکار میں تحصیلدار بھرتی ہوگئے۔تقسیم ہند کے بعد نوکری چھوڑی اور بورے والا کے قریب ایک گاﺅں میں آکر آباد ہوئے۔یہیں سے تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے اور اللہ سے توکل کا ایسا پختہ یقین اپنے دل میں جگایا کہ اس کی روشنی سے دنیا بھر میں کروڑوں دلوں نے تسکین پائی۔حاجی عبدالوہاب مولانا الیاس کاندھلوی کے ان پہلے 5 ساتھیوں میں شامل تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اللہ کے دین کیلئے وقف کی۔
مولانا الیاس کاندھلوی نے 1927 میں تبلیغی جماعت کی بنیاد رکھی اور اپنے انتقال (1944) تک جماعت کے امیر رہے۔بانی کے انتقال کے بعد مولانا یوسف کاندھلوی (مولف: حیاة الصحابہ) 1965 تک، ان کے بعد مولانا انعام الحسن کاندھلوی 1995 تک تبلیغی جماعت کے امیر رہے۔ مولانا انعام الحسن کاندھلوی کے انتقال کے تقریباً 2 ماہ بعد حاجی عبدالوہاب 10 جون 1995 کو تبلیغی جماعت کے امیر مقرر ہوئے اور آج (18 نومبر 2018) اپنے انتقال سے پہلے تک جماعت کے امیر رہے۔ پاکستان میں تبلیغی جماعت کی امارت کا جائزہ لیا جائے تو سب سے پہلے امیر محمد شفیع قریشی تھے جن کے 1971 میں انتقال کے بعد حاجی محمد بشیر پاکستان میں تبلیغی جماعت کے دوسرے امیر مقرر ہوئے۔ 1992 میں حاجی بشیر کے انتقال کے بعد حاجی عبدالوہاب تبلیغی جماعت کے پاکستان میں امیر مقرر ہوئے اور بعد ازاں مولانا انعام الحسن کاندھلوی کے انتقال کے بعد 1995 میں دنیا بھر میں تبلیغی جماعت کے امیر بنے۔