موٹروے پر سکیورٹی اہلکاروں سے مار کھانے والے یہ لوگ کیا واقعی چیف جسٹس کے عملے کے ہیں ؟ سوشل میڈیا پر تہلکہ برپا کرنے والی ویڈیو کی اصل حقیقت سامنے آگئی

موٹروے پر سکیورٹی اہلکاروں سے مار کھانے والے یہ لوگ کیا واقعی چیف جسٹس کے ...
موٹروے پر سکیورٹی اہلکاروں سے مار کھانے والے یہ لوگ کیا واقعی چیف جسٹس کے عملے کے ہیں ؟ سوشل میڈیا پر تہلکہ برپا کرنے والی ویڈیو کی اصل حقیقت سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس کے سٹاف سے منسوب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والی ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی ۔ ویڈیو میں سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں چھترول کروانے والے لوگ چیف جسٹس کے عملے کے ارکان نہیں بلکہ وکلا ہیں ۔ ویڈیو میں نظر آنے والی جس شخصیت کو سب سے زیادہ مار پڑی ہے وہ موصوف گوجرانوالہ سے پنجاب بار کونسل کے رکن اور تحریک انصاف کے مقامی رہنما سعید بھٹہ ہیں۔ خیال رہے کہ واقعہ کل (ہفتہ کو) موٹروے کے شیخو پورہ کے نزدیک واقع کالا شاہ کاکو انٹرچینج پر پیش آیا تھا ۔


سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کالا شاہ کاکو انٹرچینج پر موجود ایک گاڑی میں موجود افراد کی جانب سے بنائی گئی ہے جنہوں نے جھگڑے کے دوران بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ کمنٹری کی اور بتایا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کے عملے کے ارکان گاڑی پر ای سٹکر لگے ہونے کے باوجود ٹول ٹیکس مانگنے پر برہم ہوئے اور موٹروے پولیس اہلکاروں سے الجھ پڑے۔


ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد موٹروے پولیس نے اس پر وضاحتی بیان دیا اور بتایا کہ ” سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موٹروے پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ چیف جسٹس آف پاکستان کے سٹاف نے برا سلوک کیا ہے، جو کہ حقائق کے منافی ہے۔ ڈیوٹی پر موجود افراد موٹروے پولیس کے اہلکار نہیں ہیں بلکہ ایف ڈبلیو او کے لوگ ہیں جن کی ٹول ٹیکس جمع کرنے پر ڈیوٹی لگائی گئی ہے“۔


دوسری جانب سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں درگت بنوانے والے وکلا کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست بھی دے دی گئی ہے۔  وکیل رہنما احمد بلال ڈھلوں  کی جانب سے دی گئی درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹول پلازہ پر موجود افراد نے آتشیں اسلحہ اور ڈنڈوں سے ان پر حملہ کیا ہے ۔


وکلا کی جانب سے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹول پلازہ کے اہلکاروں نے تشدد کرکے سعید بھٹہ کا ہاتھ توڑ دیا ہے جبکہ سیکرٹری کے امیدوار کی آنکھ اور کسی کا سر پھاڑ دیا ہے۔