عالم اسلام دشمن کے نشانے پر ، ذلت و رسوائی سے نجات پانے کے لیے دین کے ساتھ رشتے کو مضبوط کرنا ہو گا:حافظ عبدالغفار روپڑی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا ہے کہ عالم اسلام دشمن کے نشانے پر ہے، دنیا بھر کے مسلمانوں کو محض کلمہ گو ہونے کے جرم میں بے شمار اذیتوں کا شکار بنایا جا رہا ہے، کشمیر میں بے گناہوں مسلمانوں کو سر عام گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے، خواتین کی بے دریغ عصمت دری کی جا رہی ہے،ذلت و رسوائی سے نجات پانے کے لیے دین کے ساتھ رشتے کو مضبوط کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ القدس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الحدیث مولانا حافظ عبدالغفار روپڑی کا کہنا تھا کہ عر صہ دراز سے فلسطین و کشمیر میں بے گناہوں مسلمانوں کو سر عام گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا اور خواتین کی بے دریغ عصمت دری جا ری ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت مظالم کے پہاڑ توڑےرہا ہے،برما میں عسکری اداروں کی بدمعاشی، مسلمانوں کے گھروں پر دھاوا، پکڑ دھکڑ اور بازاروں میں لوٹ مارکے علاوہ عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت پوری آبادی کو زودوکوب اور ماردھاڑ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،وہاں انسانیت سوزی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے مسلمانوں کو زندہ نذر آتش کیا جا رہا ہے،حقوق انسانیت کی پامالی کے ان تمام واقعات پر عالمی برادری کی خاموشی انتہائی تشویشناک ہے،حقوق انسانیت اور امن و سلامتی کی نام نہاد علمبردار عالمی تنظیموں کو پاکستان کے کسی دور دراز کے گاؤں میں پٹتی ہوئی عورت تو دکھائی دیتی ہے مگر عالم اسلام پر مظالم کے پہاڑ ٹوٹنے پر ان کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا کیوں چھا جاتا ہے؟۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں کی سرگرمیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان تمام حالات کے ذمہ دار کسی حد تک ہم خود بھی ہے، دین سے منہ موڑ لینے اور قرآن و حدیث سے دوری ہماری ذلت و رسوائی کا سبب ہے،قرآن ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، اللہ تعالیٰ نے اسلام میں ہمارے لیے بہت سی برکتیں رکھی ہیں جن سے ہم محروم ہو چکے ہیں، آج غیر ہماری اقدار کو اپنا کر ترقی کی ہر منزل آسانی سے تہہ کر رہے ہیں جبکہ ہم ہر طرح کی راہنمائی اپنے پاس رکھنے کے باوجود تنزلی اور ذلت و رسوائی کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دین کی طرف لوٹا جائے اور مساجد کے ساتھ رابطہ مضبوط کیا جائے،اسی میں ہر طرح کے بحرانوں سے نجات مخفی ہے۔