فلور ملز کو برابری کی بنیاد پر گندم کا کوٹہ دیا جائے‘ مالکان
بہاول پور (بیورو رپورٹ ) بہاولپور فلور ملز ایسو سی ایشن کا ایک اجلاس چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بہاولپور میں منعقد ہوا جس میں بہاولپور چیمبر کے صدر جاوید اقبال چوہدری اور مقامی فلور ملز مالکان جس میں عثمان مقبول راجپوت، محبوب ناصر چوہدری، چوہدری عبدالستار، چوہدری تنویر اختر، شیخ افتخار احمد، احمد علی جبار عاطف محمود اور ریاض احمد شریک ہوئے۔ اجلاس میں اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا(بقیہ نمبر32صفحہ12پر)
گیا کہ محکمہ خوراک پنجاب فلور ملز کی روزانہ کی ضرورت کے لیے کوٹہ سسٹم کے تحت گندم فراہم کر رہا ہے اور پالیسی کے مطابق تمام ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز کی فلور ملز کے لیے 25بوری گندم فی رولر باڈی کا کوٹہ مقرر کیا گیا جبکہ باقی تمام اضلاع کی فلور ملز کے لیے 20بوری گندم فی رولر باڈی کوٹہ مقرر کیا گیا اور یہ کوٹہ مقرر کرتے وقت فنکشنل فلور ملز کو مد نظر رکھا گیا اور نان فنکشنل یا نئی فلور ملز کے لیے کوٹہ بارے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی کہ محکمہ فوڈ کی جانب سے بہاولپور کی فلور ملز کو جاری ہونے والا کوٹہ 25بوری فی باڈی منظور شدہ ہے کو کم کرکے 20بوری کر دیا گیا ہے جبکہ لاہور میں اس کوٹہ کو 35بوری سے بڑھا کر 50بوری کر دیا گیا ہے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبہ بھر میں تمام فلور ملز کو برابری کی بنیاد پر گندم کا کوٹہ فراہم کیا جائے اور مختلف اضلاع میں فلور ملز کے گندم کوٹہ میں کٹوتی کو بند کیا جائے کیونکہ یہ کٹوتی حکومت پنجاب کی گندم جراء پالیسی کے بر عکس ہے اور اس وجہ سے فلور ملز مالکان میں امتیازی سلوک کا احساس پیدا ہو رہا ہے۔اجلاس میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ حکومت کے پاس گندم کے سٹاک 2018-19 کے لیے وسیع ذخائر موجود ہیں اور اگر محکمہ فوڈ نے گندم کے کوٹہ میں کمی کی تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ آٹے کی فراوانی میں قلت پیدا ہو جائے۔اجلاس میں موجود محبوب ناصر چوہدری نے پاکستان فلور ملز ایسو سی ایشن سے مطالبہ کیا کہ فلور ملز ایسو سی ایشن جنوبی پنجاب کی فلور ملز کو بھی اپنا حصہ سمجھیں اور ہمیں اپنے سے علیحدہ نہ کریں۔اجلاس میں اس بات پر ضرور دیا گیا کہ جنوبی پنجاب میں قائم فلور ملز کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرکے مساویانہ پالیسی اپنائی جائے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر چیمبر جاوید اقبال چوہدری نے کہا کہ اس معاملے پر بہاولپور چیمبر گندم کوٹہ کی فراہمی میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گا اور وہ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔