محکمہ تعلیم‘ راجن پور میں بوگس تقرریاں‘ 3انتظامی افسروں‘ اہلکاروں سے جواب طلب
راجن پور (ڈسٹرکٹ رپورٹر)محکمہ تعلیم راجن پور میں بوگس تقرریوں کے معاملے پر ، ڈی پی آئی پنجاب اعزاز احمد خان نے ضلع راجن پور کے محکمہ تعلیم کے تین انتظا می آفیسرز سمیت چھ اہلکاروں سے 22 نومبر تک ذاتی شنوائی کیلئے تحریری جواب طلب کرلیا،دیگرکئی ملوث آفیسرکس بناء پر باعزت بری کردیئے ہیں۔،تفصیلات کے مطابق سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب کے حکم پر ڈی پی آئی پنجاب اعزاز احمد خان نے راجن(بقیہ نمبر37صفحہ12پر)
پور میں بوگس تقرریوں کے معاملہ کی تحقیقات کوحتمی شکل دیتے ہوئے واقعہ میں ملوث محکمہ تعلیم ضلع راجن پور کے تین انتظا می آفیسران ڈپٹی ڈی ای اوجام پور اقصیٰ نورین، ڈپٹی ڈی ای اوروجہان شمع ناز،اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر مرکز حمیدوالا جام پور علشبہ سیف سمیت دیگر اہلکاروں ڈی ای اوزنانہ راجن پور دفتر کے جونئیر کلرک شوکت حسین، ڈپٹی ڈی ای اوجام پوردفتر کے جونیئر کلرک محمدذیشان،جام پوردفتر کے درجہ چہارم کے شاہد محمود سے شوکاز نوٹس پرذاتی شنوائی کیلئے بائیس نومبر تک تحریری جواب طلب کیا ہے تحریری لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اپنی مدد میں ثبوت بھی پیش کرسکتے ہیں دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے بوگس تقرریوں کے معاملہ پر قبل ازیں محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے مقررخاتون تحقیقاتی آفیسرنے متعدد خواتین انتظا می آفیسران کو باعزت بری کرتے ہوئے اُن کے نام انکوائری سے نکال دیئے ہیں یہ نام دباؤ پر نکالے گئے ہیں یاچمک نے کام دکھایا ہے بہرحال اس بوگس تقرری معاملہ کی وسیع پیما نے پر تحقیقات کی جائیں تو مزید انکشافات متوقع ہیں واضح رہے کہ سال 2017-18 ء کے دوران محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کے دَوران پانچ خواتین اساتذہ کی بوگس تقرری کا معاملہ پندرہ ماہ بعد سامنے آیا اور پھر ان جعلی ملازمین سے سرکاری رقوم ریکور کرائی گئیں اور ڈپٹی کمشنر راجن پور کی رپورٹ پر انکوائری شروع کی گئی تھی۔
جواب طلب