اغواء کیس: مدعی کو مغوی کا بیان ریکارڈ کرانے کا ایک اور موقع
ملتان (خصو صی رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ملتان نے سابق ڈپٹی کمشنر کے بیٹے کو تاوان کے لیے اغواء کرنے کے مقدمہ کی سماعت مدعی کو مغوی(بقیہ نمبر17صفحہ 6پر)
کا بیان ریکارڈ کرانے کا ایک اور موقع فراہم کرتے ہوئے سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔ مقدمہ میں 13 ملزمان نامزد ہیں۔ دو ملزمان جہانزیب اور اصغر علی کے بلاضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے جبکہ مغوی اور دیگر گواہوں کو شہادت کے لیے طلب کیا گیا تھا چونکہ واقعے کے بعد سے ہی مغوی بیرون ملک مقیم ہے جس کا بذریعہ سکائپ بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ چہلیک کے مطابق مدعی سابق ڈپٹی کمشنر محمد منیر بدر نے 14 اکتوبر 2015 کو مقدمہ درج کرایا اور الزام عائد کیا کہ اسکے بیٹے مہر منیر کو ظہیرالدین‘ محمد مبشر،رانا جہانزیب راجپوت عرف ٹیپو، احتشام علی، محمد یسین ناگرے،سابق ایس ایچ او میاں خلیل احمد، سابق سب انسپکٹرز عابد رسول اور اصغر علی، محمد مدثر چوہدری، ناصر علی ناگرہ،میاں فرزند علی گوہر،زاہد پٹھان، یاسمین احمد نے رقم کے لین دین کے تنازعہ پر اغواء کیا اور ایک کروڑ 20 لاکھ روپے جو کاروباری شراکت داری میں لگے ہوئے تھے وہ ہتھیا کر بیٹے کو رہا کیا گیا اب بیٹا بااثر ملزمان کے خوف سے بیرون ملک آسٹریلیا رہائش پذیر ہوگیا ہے۔ جس کا بذریعہ سکائپ بیان ریکارڈ کیا جاسکتا ہے اور متعلقہ اداروں ہوم ڈیپارٹمنٹ سمیت سفارت خانوں سے مدد بھی لی جاسکتی ہے۔
اغوا کیس