سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ بدستور اپنے گھروں میں نظربند
سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ بدستور اپنے گھروں میں نظربند ہیں اور انہیں 16اکتوبر کو بھی جمعہ کی نماز پڑھنے سے زبردستی محروم کردیا گیا ہے۔ یہ امسال 26ویں بار ہے کہ گیلانی کو اس اہم دینی فریضے کی ادائیگی کا موقعہ فراہم نہیں کیا گیا ہے، جبکہ شبیر احمد شاہ کی نظربندی کا سلسلہ بھی دراز ہوتا جارہا ہے۔حریت ترجمان ایاز اکبر مطابق گیلانی کی گھر میں نظربندی کا سلسلہ جولائی 2010سے شروع ہوا ہے اور اب یہ مسلسل چھٹے سال میں داخل ہوچکا ہے، مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی جب تک اپوزیشن میں تھے، وہ آزادی پسند راہنما کی گھر میں نظربندی کے لیے عمر عبداللہ کو اکثر ہدف تنقید بناتے تھے اور اس نظربندی کو ریاستی آئین اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے تھے، البتہ جب سے وہ برسرِ اقتدار آگئے ہیں، موصوف کو گھر میں قید کرنے کا سلسلہ اور زیادہ سخت کردیا گیا ہے اور جب سے ان کے گھر سے پولیس کو ایک دن کے لیے بھی نہیں ہٹا لیا گیا ہے۔ترجمان نے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی کے گھر پر مسلسل چھاپے ڈالنے اور تحریک حریت راہنما امیرِ حمزہ شاہ اور شوکت احمد ڈار کی مسلسل نظربندی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔