ہائیکورٹ نے مس کنڈکٹ کا الزام ثابت نہ ہونے پر 7سول ججوں کو بحال کر دیا

ہائیکورٹ نے مس کنڈکٹ کا الزام ثابت نہ ہونے پر 7سول ججوں کو بحال کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی سب کمیٹی نے مس کنڈکٹ کا الزام ثابت نہ ہونے پر سات سول ججز کو بحال کر دیا، مسٹر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، مسٹر جسٹس کاظم رضا شمسی اور مسٹر جسٹس عاطر محمود پر مشتمل تین رکنی خصوصی سب کمیٹی نے انتظامی حکم کے ذریعے سات سول ججز کی بحالی کا حکم جاری کیا، بحال ہونے والے سول ججز میں ندیم اصغر ندیم، امجد علی، مظفر حسین مغل، ظل ہما، بشری فرید، قمر زمان تارڑ اور صائمہ آصف شامل ہیں، ان ججز کو ہائیکورٹ کی سات رکنی انتظامی کمیٹی نے جولائی 2014ء میں مس کنڈکٹ کے الزام میں برطرف کر دیا تھا جس کے بعد ان سول ججز نے برطرفیاں ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پنجاب سول سرونٹ ایکٹ کی دفعہ 10کے تحت کی گئی انکی برطرفیاں غیر آئینی ہیں کیونکہ انہیں شنوائی کا موقع ہی نہیں دیا گیا، ہائیکورٹ نے دفعہ 10کو غیر آئینی قرار دیتے سول ججز کا معاملہ نظرثانی کے لئے دوبارہ سات رکنی انتظامی کمیٹی کو بھجوا دیاتھا سات رکنی انتظامی کمیٹی نے مسٹر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی سب کمیٹی تشکیل دی جس نے ان سات سول ججوں کو مکمل شنوائی کے بعد بحال کرنے کا حکم جاری کیا۔

مزید :

علاقائی -