اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے ارکان قومی اسمبلی سپیکر کی ووٹنگ کیلئے حق رائے دہی استعمال نہیں کر سکیں گے

اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے ارکان قومی اسمبلی سپیکر کی ووٹنگ کیلئے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(شہباز اکمل جندران//انوسٹی گیشن سیل) اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے ممبران قومی اسمبلی سپیکر کی ووٹنگ کے لیے حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکیں گے۔البتہ تفصیلات جمع نہ کروانے والے وزرا اپنے سرکاری عہدوں سے اسی طرح لطف اندوز ہوتے رہیں گے۔معلوم ہواہے کہ عوامی نمائندگی کے قانون مجریہ 1976 کے سیکشن 42-Aکے تحت ہرپارلیمنٹیرینز پابند ہے کہ وہ 30ستمبر تک اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کروائے اور الیکشن کمیشن پابند ہے کہ وہ سیکشن42-A(3)کے تحت تفصیلات جمع نہ کروانے والے تمام پارلیمنٹیرینزکی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن کے مطابق سینٹ ، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کے مجموعی طورپر2سو 72ممبران نے گوشواروں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ان میں سینٹ کے 13،قومی اسمبلی کے 62، پنجاب اسمبلی کے 123، سندھ اسمبلی کے 26، کے پی کے اسمبلی کے 39اور بلوچستان اسمبلی کے 9ممبران شامل ہیں۔کمیشن کی طرف سے گوشوارے جمع نہ کروانے والے ممبران کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔ذرائع کے مطابق معطلی کے نوٹیفکیشن کے بعد ایسے ممبران دیگر مراعات سے بدستور لطف اندوز ہوسکیں گے۔ تاہم گوشوارے جمع کروانے تک قومی اسمبلی کے ممبران ووٹ کا حق استعمال کرسکیں گے نہ ہی قانون سازی میں حصہ لے سکیں گے۔اور 22اکتوبر کو شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر کو ووٹ دیکر چناؤ میں حصہ بھی نہیں لے پائینگے۔
حق رائے دہی

مزید :

صفحہ آخر -