قومی یکجہتی کے ذریعے فرقہ واریت کے ناسور کو ہمیشہ کیلئے ختم کرینگے، شہبازشریف

قومی یکجہتی کے ذریعے فرقہ واریت کے ناسور کو ہمیشہ کیلئے ختم کرینگے، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  لاہور(جنرل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں محرم الحرام کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور سکیورٹی انتظامات پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے وضع کردہ سکیورٹی پلان پر پوری طرح عملدرآمدیقینی بنایا جائے۔ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان باقاعدگی سے صوبے بھر میں سکیورٹی انتظامات اور سکیورٹی پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لے اور کابینہ کمیٹی برائے امن وامان ضابطہ اخلاق پر پابندی کو ہر صورت یقینی بنائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، دہشت گردی و انتہاپسندی سمیت ملک کو دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ دشمن ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے لیکن قوم کے اتحاد کی طاقت سے دشمن کے مذموم عزائم ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ہوسکتی اور یہی وجہ ہے کہ اس جانب بھرپور توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دین اسلام صبر و تحمل، برداشت اور بردباری کا درس دیتا ہے۔ موجودہ حالات میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ہم سب کا سانجھا ہے، تمام تر اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ قومی یکجہتی کے ذریعے فرقہ واریت کے ناسور کو ہمیشہ کیلئے ختم کریں گے۔ مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور پرامن فضا کو یقینی بنانے کیلئے سب کو مثبت کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اخوت و بھائی چارے اور رواداری کی فضا قائم کرکے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے۔ محرم الحرام کے دوران عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے گزشتہ برسوں سے بڑھ کر سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ موجودہ حالات ہنگامی اور فول پروف انتظامات کے متقاضی ہیں لہٰذا متعلقہ ادارے کمربستہ ہو جائیں اور قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں۔ مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کیلئے وضع کردہ سکیورٹی پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اشتعال انگیز مواد اور لٹریچر پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔اسی طرح اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے قانون پر بھی موثر انداز میں عملدرآمد کرایا جائے۔ اشتعال انگیز تقاریر اور وال چاکنگ کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز سخت کارروائی جاری رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جلوسوں کے روٹس اور مقررہ اوقات کی پابندی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ادارے مربوط انداز میں کام کریں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ کے مابین رابطے کیلئے کمیونیکیشن کے متبادل انتظامات انتہائی ضروری ہیں۔سینئر پولیس افسران خود جلوسوں کے ساتھ رہیں، روٹس کی مکمل صفائی کو یقینی بنایا جائے، فرائض سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کیلئے کھانے اور چائے کا مناسب انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدر آمد یقینی بنایا جائے۔محرم الحرام کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپس میں قریبی رابطہ رکھیں اور مرکزی کنٹرول روم میں صوبے بھر سے امن و امان کے قیام کے حوالے سے لمحہ بہ لمحہ رپورٹ لی جائے۔ضروری آلات او رمشینری ہر صورت فنکشنل ہونی چاہیے۔ صوبائی وزراء اور منتخب نمائندے اپنے اپنے تفویض کردہ اضلاع میں جا کر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیں اور سکیورٹی انتظامات کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے۔وزیراعلیٰ نے سب کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ یہ سب کمیٹیاں سکیورٹی انتظامات پر عملدرآمد کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں گی۔ صوبائی، ڈویژنل ، ضلعی اور تحصیل کی سطح پر امن کمیٹیوں کے اراکین متحرک انداز میں فرائض سرانجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام اور مشائخ عظام منبر رسولؐ سے بھائی چارے، باہمی یگانگت اور تحمل و برداشت کا درس دیں کیونکہ یہ وقت اتحاد اوراتفاق کا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے محرم لحرام کے دوران امن و امان کے قیام کیلئے وضع کردہ سکیورٹی پلان کے ضمن میں کئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، ترجمان پنجاب حکومت زعیم حسین قادری، معاون خصوصی رانا مقبول احمد، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اطلاعات اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔