ایس آر او 1125کا مسئلہ جلد حل کیا جائے: عبدالباسط
لاہور(کامرس رپورٹر)ایس آر او 1125(1)/2011 کے معاملے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی سرد مہری سے پیکیجنگ میٹریل کے رجسٹرڈ سپلائرز کی مشکلات تیزی سے بڑھ رہی ہیں ، معیشت کے وسیع تر مفاد میں ایف بی آر اس ایس آر او پر فوری نظر ثانی کرے ۔ پیکیجنگ میٹریل کے سپلائرز کے نمائندوں پر مشتمل ایک بڑے وفد سے ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط اور سینئر نائب صدر امجد علی جاوا نے کہا کہ لاہور چیمبر کی بارہا اپیلوں کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ایس آر او 1125کے معاملے پر کوئی پیش رفت نہ ہونا تشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس آر او 1125(1)/2011کے متعلق فوری فیصلہ کرے کیونکہ اس کی وجہ سے مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز نے پیکنگ میٹریل رجسٹرڈ سپلائرز کے بجائے غیررجسٹرڈ سپلائزیا دیگر ممالک سے منگوانا شروع کردیا ہے اور رجسٹرڈ سپلائرز دیوار سے جالگے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز نے پیکنگ میٹریل غیررجسٹرڈ سپلائرز سے خریدنا اور درآمد کرنا شروع کردیا ہے، غیررجسٹرڈ سپلائر سے پیکنگ میٹریل خریدنے کی صورت میں انہیں صرف ایک فیصد ٹیکس ودہولڈ کرنا پڑے گا جبکہ درآمد پر ڈی ٹی آر ای حاصل کرکے مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز حکومت کو کوئی کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ادا کیے بغیر پیکنگ میٹریل درآمد کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال بہت تشویشناک ہے کیونکہ رجسٹرڈ سپلائرز بہت بْری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ کوئی بھی پالیسی وضع کرتے ہوئے یہ بات بطور خاص مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ اس سے ایماندار ٹیکس دہندگان اور معیشت سمیت کوئی بھی متاثر نہ ہو تاکہ نہ صرف کاروبارچلتے رہیں بلکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا بھی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز کی جانب سے غیررجسٹرڈ سپلائرز سے پیکنگ میٹریل خریدنے یا پھر درآمد کرنے سے مقامی چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں اور رجسٹرڈ سپلائرز تباہ ہونگے لہذا ایس آر او 1125(1)/2011مورخہ 31نومبر2011ء میں ایس آر او 491(I)/2016 کے ذریعے کی جانے والی ترمیم کا فوری طور پر ازسرنوجائزہ لیا جائے۔