چوہنگ پولیس نے غلطی تسلیم کرلی، 4سالہ بچے کا نام فائرنگ کیس سے واپس لے لیا

چوہنگ پولیس نے غلطی تسلیم کرلی، 4سالہ بچے کا نام فائرنگ کیس سے واپس لے لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار)ایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ سوہل کی عدالت میں چوہنگ پولیس نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے 4سالہ بچے اسحاق کا نام فائرنگ کیس سے واپس لے لیا،عدالت نے پولیس کے نام خارج کرنے پر بچے کی درخواست ضمانت کو نمٹا دیا۔ایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ سوہل کی عدالت میں 4سالہ اسحاق کی درخواست ضمانت دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیاتھا کہ پولیس نے 2اکتوبر کو یاسمین نامی خاتون کی رپورٹ پر 4سالہ اسحاق سمیت اس کے والدین اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرادیا، دیگر ملزمان نے اپنی ضمانت کرالی لیکن 4سالہ اسحاق کی ضمانت نہیں کرائی پولیس اس کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔اسحاق ولد محمد یوسف کا نام ایف آئی آر میں شامل کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور اس کی فوری انکوائری کا متعلقہ افسران کو حکم دیا ،انکوائری کے بعد علم ہوا کہ پولیس نے بچے کا نام بغیر تصدیق کئے ایف آئی آر میں درج کرلیا تھا،تفتیشی افسر نے پولیس رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ محمد اسحاق اس مقدمے میں بے گناہ ہے ،عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران مقدمے کی مدعیہ یاسمین بھی پیش ہوئی جس نے عدالت کو بتایا کہ اس نے پولیس کو بچے کا نام درج نہیں کرایا تھا ۔


جبکہ پولیس نے بھی رپورٹ پیش کردی کہ بچے کا نام خارج کردیا گیا ہے ،عدالت نے وکیل کے دلائل کے بعد بچے کی درخواست کو واپس لینے پر نمٹا دیاہے۔