آزاد کشمیر کا بینہ کا اجلاس ،وزیر اعظم ہاؤس کی نجکاری کا فیصلہ

آزاد کشمیر کا بینہ کا اجلاس ،وزیر اعظم ہاؤس کی نجکاری کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفرآباد(صباح نیوز)آزادکشمیر کابینہ نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی آمدن کشمیر کونسل کے بجائے آزاد حکومت کو دینے کی منظوری دیدی ۔خطہ کی تعمیر و ترقی کیلئے دستیاب بجٹ سے سوا ارب روپے کی لاگت سے وزیر اعظم کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنے ،ریاستی وسائل کو بڑھانے کیلئے نیا سیاحت راہداری منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دیدی ۔ضرورت سے بڑے بنائے گئے وزیر اعظم ہاؤس کی نجکاری کا فیصلہ ۔کابینہ نے وفاق سے چلنے والے صحت کے پراجیکٹ پی پی ایچ آئی کا دورانیہ پورا ہونے پر ختم کر کے اس کے 46ملازمین کو محکمہ صحت عامہ میں روزگار دینے کا فیصلہ ۔ریٹائرڈ آفیسران کے گھروں پر کام کرنے والے 274ملازمین کو واپس لینے کا بھی فیصلہ ۔جبکہ میڈیکل کالجز کے ساتھ نرسنگ سکولز کے قیام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز بڑی میونسپل کارپوریشن کو اپنا بجٹ خود مہیا کرنے کیلئے ہدایات ۔ان کے بجٹ سے سالانہ دس فیصد کٹوتی کا فیصلہ ۔آزاد جموں وکشمیر بینک کو شیڈولڈ بینک بنانے کیلئے ضرورت کے مطابق وفاق سے قرض لینے کے علاوہ آزادکشمیر کے مالیاتی مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ۔ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کے زیر صدارت گزشتہ روز ہونے والے اہم ترین کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مشتاق منہاس،وزیر خزانہ و صحت ڈاکٹر نجیب نقی نے ڈی جی اطلاعات کے ہمراہ پریس بریفنگ میں کہا کہ حکومت کی جانب سے بنائی گئی بجٹ ریویو کمیٹی کی رپورٹ پر کابینہ نے اہم فیصلے کیے ہیں ۔وزیر اعظم کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو مالیاتی مسائل اور معاملات پر وفاق سے بات کرے گی ۔انہوں نے بتایا کہ خطے کی تعمیر و ترقی کیلئے دستیاب بجٹ سے سوا ارب روپے کی رقم سے وزیر اعظم کمیونٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ منظم انداز میں ڈویلپمنٹ کیلئے 2ماہ تک منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ کابینہ نے ریاستی آمدن میں اضافے کیلئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے ہونے والے ریونیو کو کشمیر کونسل کے بجائے آزادکشمیر حکومت کے دائرہ اختیار میں دینے کی منظوری دی ہے ۔جبکہ انکم ٹیکس وغیرہ کشمیر کونسل کا دائرہ اختیار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ضرورت سے بڑا بنایا جانے والا وزیرعظم ہاؤس کی نجکاری کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو لیز یا کرایے پر فائیو سٹار ہوٹل وغیرہ کیلئے دیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آزادکشمیر میں سیاحوں کے بڑھتے ہوئے رحجان کو دیکتھے ہوئے انڈین فائرنگ سے محفوظ سیاحتی راہداری بنائی جائے گی جو چکار سے شروع ہو کر بنجوسہ تک جائے گی ۔اس سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا۔

مظفرآباد (صباح نیوز)آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس پیر کے روز وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کہ کابینہ کا یہ اجلاس صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین کے دورہ آزادجموں وکشمیر کا خیر مقدم کرتا ہے جو ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب تحریک آزادی کشمیر اپنے پورے جوبن پر ہے ،صدر پاکستان ممنون حسین کا آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اورجموں و کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پوری قوم کے جذبات کا عکاس تھا جس میں انہوں نے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجوڑتے ہوے انہیں اس مسئلہ کی سنگینی سے آگاہ کیا کہ اگر جموں وکشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں جن میں کشمیری عوام کو استصواب رائے کا حق دیا گیا ہے کے مطابق حل نہ کیا گیا تو یہ خطے میں کسی بھی بڑے حادثے کو جنم دے سکتا ہے ۔کابینہ ،قانون ساز اسمبلی کے ارکان ،جموں وکشمیر کونسل کے ممبران اور کشمیری عوام صدر پاکستان کے دورہ اور اظہار یکجہتی پر ان کے شکر گزارہیں ۔اجلاس کشمیر پر بہترین سفارت کاری اور جاندار پالیسی کی تشکیل پر وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ،وزیر اعظم پاکستان کے دورہ آزربائیجان کے دوران صدر الہام علیوف کی جانب سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعلان وزیر اعظم کی بڑ ی کامیابی ہے ۔اجلاس سمجھتا ہے کہ میاں محمد نواز شریف نے اپنی ٹھوس پالیسیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو ایک مرتبہ پھر مرکزنگاہ بنا دیا ہے ،عالمی فورموں پر کشمیری مجاہدین کا نام لیکر انہیں خراج عقیدت پیش کرنا میاں محمد نواز شریف کا ایسا کارنامہ ہے جسے کشمیر ی کبھی بھلا نہ سکیں گے سفار تکاری میں اس دلیرانہ سمت کا تعین کرنے پر اجلاس قائد پاکستان کی قیادت کو سلام پیش کرتا ہے ۔21 سال کے کشمیر ی نوجوان برہان وانی شہید اور 14 سال کے جنید کی شہادت کے بعد سے شروع تحریک آزادی کشمیر میں شدت کو 100 دن ہوچکے ،اس دوران تین ماہ سے زائد کے کرفیو ،بدترین تشدد ،ایک سو دس سے زیادہ افراد کی شہادتوں ،پیلٹ گنوں سے ہزاروں افراد کے نابینا کئے جانے ،ہر قسم کی سماجی اور معاشی سرگرمیوں کی عدم موجودگی ،خوراک کی شدید قلت اور طرح طرح کے مصائب کے باوجود تحریک آزادی میں اضافہ ہی نظر آرہاہے ،اجلاس کشمیریوں کی اس بے مثال جدوجہد پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔اجلاس سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں کی داد رسی کریں اور ان کو بھارت کے ظالمانہ پنجے سے نجات دلایں ۔ اجلاس کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق ،سید شبیر احمد شاہ ، آسیہ اندرابی،یسین ملک ،سمیت کئی دوسرے افراد کی نظربندیوں کی شدید مذمت کرتا ہے ،اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری قائدین کی رہائی کے لیے بھارت پر دباو ڈالے ،اجلاس یسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ یسین ملک کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں ۔اجلاس حریت قائدین کے جذبہ آزادی کو سلام عقیدت پیش کرتے ہوے ان کو یقین دلاتا ہے کہ آزادجموں وکشمیر کی قیادت ان کے شانہ بشانہ ہے ۔ اجلاس وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کی جانب سے کنٹرول لائن پر بسنے والے شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے دورے کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ ان کے اس اقدام سے شہریوں کے حوصلے بلند ہوے ہیں۔اجلاس وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ ان کی دلیرانہ قیادت میں ترقی یافتہ اور خوشحال کشمیر کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا ۔

مزید :

علاقائی -