محکمہ ایکسائز لاہور کے عملہ کی غیر قانونی گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کا انکشاف

محکمہ ایکسائز لاہور کے عملہ کی غیر قانونی گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (ارشد محمود گھمن//سپیشل رپورٹر) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور کے عملہ کی غیر قانونی گاڑیوں کی مبینہ جعلی رجسٹریشن کا انکشاف ہوا ہے ۔جعلی رجسٹریشن شدہ گاڑیاں زیادہ ترخیبر پختونخوا،سندھ،اور بلوچستان کے علاقوں میں زیر استعمال ہیں جن میں کوئٹہ سے سمگل کی جانے والی نان کسٹم پیڈ ، ٹیوٹا کرولا،ٹرک،ٹرالرز،مرسڈیزوغیرہ گاڑیاں بھی سرفہرست ہیں، اینٹی کرپشن پنجاب نے اس ضمن میں ذمہ دران کا تعین کرنے کے لئے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر لیاہے تاہم اس میں ملوث کرپٹ افسران نے اپنے بچاؤ کے لئے سیاسی اثر ورسوخ سمیت ہر قسم کا داؤ پیچ شروع کردیا ہے ۔ایکسائز ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی روزقبل اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے محکمہ ایکسائز انیڈٹیکسیشن کے کرپشن میں ملوث 4اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جن میں صوبائی دار ا لحکومت سمیت پنجاب بھر کے اضلاع کے، 8ای ٹی اوز،3ڈائریکٹرز، 20انسپکٹرزاورہیڈ کلرک سمیت کئی اہلکار شامل ہیں جنہوں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے کو ئٹہ سے سمگل کی جانے والی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی غیر قانونی طریقہ سے رجسٹریشن بکس جاری کر کے کروڑوں کا قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا جس کے متعلق کئی با ر انکوائریاں کی گئی اور آج بھی درجنوں فسران کے خلاف ہونے والی محکما نہ انکوائریوں کو ردی کی ٹوکری کی نذر کر رکھا ہے جس میں کئی افسران ملوث ہیں ذرائع نے بتایا کہ جعلی رجسٹریشن پر چلنے والی زیادہ تر گاڑیاں خیبر پختون خواہ،سندھ،اور بلوچستان کی بڑی بڑی سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ سرکاری افسران کے گھروں عزیز رشتہ داروں زیر استعمال ہیں اس ضمن میں اینٹی کرپشن ریجن لاہور کے ڈائریکٹر عدنا ن ارشد اولکھ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکاروں کے خلاف ایمانداری سے انکو ائری جاری ہے جس کے متعلق مذید انکشافات متوقع ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ انسداد رشوت ستانی ادارہ کے ڈی جی مظفر حسین رانجھا کی واضح ہدایات کے مطابق وہ پنجاب میں کرپٹ افسران کا محاسبہ کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کے پرعزم ہیں ۔

مزید :

علاقائی -