کوہاٹ تحصیل کونسل لاچی کا اجلاس ،تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) تحصیل کونسل لاچی نے گرماگرم اجلاس میں واضح کیاہے کہ تحصیل کونسل فنڈسے ملازمین کو تنخواہو ں کی ادائیگی منظورر نہیں اور اس سلسلے میں صوبائی مالیاتی کمیشن کاحکمنامہ انصاف نہیں جبکہ ٹی ایم اے ایمپلائزیونین کاکہناہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی مالیاتی کمیشن نوٹیفیکیشن کی خلاف ورزی ہے 20تک ادائیگی نہ ہوئی تودمادم مست قلندہوگاکنوینئرنائب ناظم ناظرمحمودکی صدارت میں منعقدہ تحصیل اجلاس میں ناظم اشفاق قریشی،اپوزیشن لیڈرنسیم گل،کونسلرمحمدعالم ،فوادخان،عمردراز،سمندخان اوردیگر نے بحث میں حصۃ لیتے ہوئے بتایاکہ صوبائی حکومت کی طرف سے ٹی ایم اے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کونسل فنڈسے زیادتی ہے وزیراعلی kpk اور دیگر ادارے آرڈرجاری کرنے سے پہلے ممبران کاسوچیں کہ ڈسٹرکٹ اورویلج کونسلزنے ترقیاتی کاموں کوٹینڈرجاری کردئے جبکہ تحصیل کونسل فنڈابھی تک لٹک گئے ہیں ہمیں ملازمین کی مشکلات کا احساس ہے لیکن صوبائی مالیاتی کمیشن کاکونسل فنڈ30فیصد سے تنخواہوں کی ادائیگی انصاف نہیں اگر ہمارافنڈتنخواہوں کی نذرہوتارہاتو ہم اپنے ووٹران کوکیامنہ دکھائیں گے کہ پہلے ہی دیرہوچکی ہے جبکہ دوسری طرف ایک ہی کونسل سے ڈسترکٹ اورتحصیل کونسلرمنتخب ہونے کے باوجودفنڈفراہمی میں ناانصافی کی گئی ہے اورضلعی کونسلرکافنڈپچاس فیصدزیادہ رکھاگیاہے انہوں نے مزیدکہاکہ ایوان اجلاس کی کاروائی پراورقراردادوں پر کوئی عمل درامدنہیں ہورہا اور ٹی ایم اے اہلکارناظم اورکونسلران کی عزت کرکے اپنی کارکردگی بہتر بنائیں اورٹیڑھی انگلی کے استعمال پر مجبورنہ کیاجائے لاچی ویلج کونسل ناظمین کے بل پاس ہونگے لیکن واٹریکوری کیلئے بھی انکوکرداراداکرناہوگاناظم نے کہاکہ غیرضروری سٹاف کی بھرتی اور دیگر معاملا ت کیلئے انکوائری کمیٹی بنائی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ معاملہ کہاں بگڑاہے کہ ملازمین کی تنخواہوں کی فنڈنہیں جس پر نائب ناظم ناطرمحمودنے سٹاف کی جانچ پڑتال کیلئے ایکسین وارث کی سربراہی میں کمیٹی بنائی اجلاس کومزیدبتایاگیاکہ سسٹم ہم سب کیلئے پریشان کن ہے اور واترسپلائی ٹیوب ویلزپر32 سٹاف کی بھرتی سمجھ سے بالاتر ہے سابق دورحکومت میں ٹی ایم اے پر غیرضروری بوجھ ڈالاگیایہی وجہ ہے کہ آج کونسل کو مشکلات کا سامناہے ناظم نے کہا اگر ٹی ایم اے کی بہتری کیلئے ضروری ہواتو کونسل کی حمایت سے غیرضروری فکس سٹاف کو فارغ کیاجاسکتاہے اجلاس کے آخرمیں کونسل اراکین نے ملازمین کوفنڈسے تنخواہ ادائیگی کی اجازت تو دے دی تاہم انہوں نے دھمکی دی کہ وہ احتجاجاًآئندہ اجلاس میں شرکت کیلئے نہیں آئینگے صوبائی وزیراعلی کی عزت اپنی جگہ لیکن اپنے حقوق پرکوئی سمجھوتہ کرنے کو تیارنہیں صوبائی حکومت کا فیصلہ نانصافی ہے اور اس کے خلاف قراردادکی شکل میں وزیراعلی اور وزیربلدیات سے سفارش کریں گے کہ مزکورہ فیصلہ واپس لیاجائے اجلاس میں ناظم اشفاق قریشی نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وزیراعلی kpkٹی ایم اے لاچی کیلئے خصوصی گرانٹ کااعلان کریں تاکہ مالی بحران کے خاتمے میں مددملے دوسری جانب ٹی ایم اے ایمپلائزیونین لاچی کاایک اجلاس صدرظفراللہ جان کی صدارت میں منعقد ہواجسمیں جنرل سیکرٹری مظہرافتخار نے بتایاکہ دس تاریخ گزرجانے کے باوجودملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی افسوسناک ہے اورغریب اہلکاروں کااللہ کے سواکوئی اسرانہیں اوردکاندارہم غریب ملازمین کوقرضہ دینے سے انکاری ہورہے ہیں جبکہ دوسری بات یہ کہ صوبائی حکومت کی طرف سے جوٹیفیکیشن جاری ہواہے کہ pfcایوارڈسے پہلے ملازمین کی تنخواہیں اداکریں اوراس کے بعدیوٹیلٹی بلزاورترقیاتی کام کرائیں لیکن تحصیل ناظم اور کونسلران نے نوٹیفیکیشن ماننے سے انکارکیااورالٹادھمکی دی ہے کہ تحصیل کونسل ممبران اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کریں گے اس موقع پر ایک قرارداد پیش کی گئی کہ اگر20اکتوبرتک ملازمین کو تنخواہ ادانہ کی گئی تو دمادم مست قلندرہوگااوردفترمیں مکمل تالابندی ہوگی جو متفقہ طورپر منطورکی گئی اجلاس میں صوبائی جائنٹ سیکرٹری بشیرباچانے کہاکہ تنخواہ کی ادائیگی نہ کرناصوبائی مالیاتی کمیشن نوٹیفیکیشن کی خلاف ورزی ہے جس پر لوکل گورنمنٹ کمیشن سے رجوع کرسکتے ہیں جلاس میں جلدازجلدملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیاگیا۔