مہمند ایجنسی ،عیسٰ خیل قبائل مشران کا یم این اے اور پرلیٹکل انظامیہ کیساتھ مشترکہ جرگہ
مہمند ایجنسی (نمائندہ پاکستان )مہمند ایجنسی، عیسیٰ خیل قبائلی مشران کا پولیٹیکل انتظامیہ اور ایم این اے کے ساتھ مشترکہ جرگہ۔ معدنیات کی لیز قوم کی مشاورت سے دی جائے۔ آپریشن متاثرین کی بحالی کیلئے آئی ڈی پیز کا درجہ دینا اورلین مطالبہ ہے، مشران۔ پی اے مہمند اور ایم این اے کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی۔ علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو کامیاب نانے کیلئے عمائدین اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر غلنئی جرگہ ہال میں بائیزئی سب ڈویژن کے سرحدی دیہات بائیزئی عیسیٰ خیل قوم کا حکومت کے ساتھ ایک مشترکہ جرگہ منعقد ہوا۔ جس میں پولیٹیکل ایجنٹ مہمند محمود اسلم وزیر، ایم این اے ملک بلال رحمن، اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ بائیزئی سب ڈویژن پیر عبداللہ شاہ، اے پی اے ہیڈ کوراٹر حسیب الرحمن خلیل، تحصیلدار شاہ وزیر ، ملک غازی احمد، ملک نادر منان، ملک صنوبر عیسیٰ خیل، ملک خانزادہ، سعدا للہ اور فضل محمد سمیت درجنوں قبائلی مشران نے شرکت کی۔ جرگہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمائدین ملک غازی احمد، ملک نادر منان اور دیگر نے کہاکہ مہمند ایجنسی سرحدی دیہات کے آپریشن متاثرین کو دیگر ایجنسیوں کی طرح آئی ڈی پیز کا درجہ دیا جائے۔ تاکہ تباہ شدہ مکانات کی دوبارہ تعمیر ممکن ہو سکے۔ انہوں نے نقل مکانی کرنے والے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں کو واپس آکر معدنیات کی لیز سمیت دیگر اہم جرگوں کا حصہ بن جائے۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ تمام قومی مشران کی مشاورت کے بغیر لیز جاری نہ کیا جائے۔ کیونکہ اس سے تنازعات پیدا ہو جائینگے۔ پی اے مہمند محمود اسلم وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عیسیٰ خیل کے پہاڑوں میں اعلیٰ کوالٹی معدنیات پائے جاتے ہیں۔ اس سے استفادہ کرنے کیلئے عیسیٰ خیل قوم اتفاق اور اتحاد سے قانونی لیز کا حصہ بن جائے۔ قومی مشران کو اعتماد میں لئے بغیر لیز جاری نہیں ہونگے۔ مگر عیسیٰ خیل کے نقل مکانی کرنے والے عمائدین اور عوام اپنے علاقوں میں واپس آکر تعمیر و ترقی کے جاری منصوبوں کو کامیاب بنائے۔ اس سلسلے میں پولیٹیکل انتظامیہ قوم کے ساتھ بھر پور تعاون کریگی۔ ایم این اے ملک بلال رحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیزئی کے آپریشن متاثرین کی بحالی کیلئے حکومت نے اربوں روپے کی ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھی ہے۔ جس کی تکمیل سے معیار زندگی بلند ہوگی۔ مگر اس کیلئے قومی اتفاق و اتحاد ضروری ہے۔