یورپی ملک میں آٹھ پاکستانی پکڑے گئے، کیا شرمناک ترین کام کرنے کا بے حد شوق تھا؟ ایسا انکشاف کہ پوری قوم کوشرمندہ کردیا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)بدخصلت انسان دنیا میں جہاں بھی چلے جائیں اپنے ملک کی سبکی کا باعث بنتے ہی رہتے ہیں۔ برطانیہ میں پاکستانی نژاد نوجوانوں کے ایک گینگ کا انکشاف ہوا ہے جو لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے تھے اور ان کی بربریت سے تنگ آ کر کئی خاندان برطانیہ چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جا بسے۔ ایم ایس این ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق اس گینگ میں 8ملزم تھے جن میں 30سالہ صغیرحسین، 32سالہ محمد وحید، 33سالہ اشتیاق خالق، 34سالہ ولید علی، 30سالہ آصف علی، 32سالہ مسعود ملک، 40سالہ بشارت حسین اور 33سالہ نعیم رفیق شامل ہیں۔ اس گینگ کا شکار بننے والی ایک لڑکی اور اس کے خاندان نے پولیس، مقامی ایم پی اور اس وقت کے سیکرٹری داخلہ ڈیوڈ بلینکٹ کو واقعے کے متعلق بتایا اور ان کی بربریت سے دورجانے کے لیے برطانیہ چھوڑ کر سپین جا بسے۔
دنیا کا وہ ملک جس نے اپنی فوج مکمل طور پر ختم کردی، آج اس کی کیا حالت ہے؟ جان کر آپ کو بھی بے حد حیرت ہوگی
پولیس نے ملزموں کو گرفتار کرکے شیفیلڈ کرواﺅن کورٹ میں پیش کیا جہاںان پر کئی لڑکیوں سے زیادتی کے الزامات ثابت ہو گئے ہیں اور انہیں مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔اس مقدمے کی آئندہ سماعت 4نومبر کو ہو گی جس پر انہیں سزا سنائی جائے گی۔ عدالتی فیصلے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ڈی ٹیکٹو چیف انسپکٹر مارٹن ٹیٹ کا کہنا تھا کہ ”یہ گینگ کئی سالوں تک روتھرہم (Rotherham)شہر میں لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ آج کا یہ فیصلہ ان لڑکیوں کے لیے انتہائی اہم ہے جو آگے آئیں اور اس گینگ کی زیادتیوں پر حکام کو آگاہ کیا۔ میں ان لڑکیوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے آواز اٹھائی۔ ان مجرموں کی وجہ سے ان کم عمر لڑکیوں کو وہ کچھ برداشت کرنا پڑا جو کسی بچے کو ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔“