تیسری جنگ عظیم کا خطرہ شدید! جنگ سے بچنا ہو تو کس جگہ جانا چاہیے؟ آپ بھی جانئے وہ بات جو آپ کی زندگی بچاسکتی ہے

تیسری جنگ عظیم کا خطرہ شدید! جنگ سے بچنا ہو تو کس جگہ جانا چاہیے؟ آپ بھی جانئے ...
تیسری جنگ عظیم کا خطرہ شدید! جنگ سے بچنا ہو تو کس جگہ جانا چاہیے؟ آپ بھی جانئے وہ بات جو آپ کی زندگی بچاسکتی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) اس وقت پوری دنیا میں جنگ و جدل کے عالم میں ہے۔ لگ بھگ ہر ملک کسی نہ کسی کے ساتھ ممکنہ ٹکراﺅ کی حالت میں ہے اور تیسری عالمی جنگ کا خطرہ دنیا کے سر پر منڈلا رہا ہے جو یقینا ایٹمی جنگ ہو گی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھنا فطری ہے کہ اگر ایٹمی جنگ ہوتی ہے تو وہ اس حملے سے کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔سوال و جواب کی ویب سائٹ Quoraپر بھی یہی بحث جاری ہے جہاں لوگ بکثرت سوال کر رہے ہیں کہ اگر ایٹمی حملہ ہوتا ہے تو وہ اس سے کیسے بچ سکتے ہیں۔جوابات میں امریکہ، روس، یورپ اور مشرق وسطیٰ کے لوگوں کے لیے بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق جواب دینے والوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام خطے جنگ کی لپیٹ میں ہوں گے اور اگر ایٹمی جنگ ہوتی ہے تو ان ممالک کے لوگوں کا بچنا محال ہے۔

روس کا نیا ہتھیار،جہاز اور راکٹ لانچر جس میں غبارے کی طرح ہوا بھری جا سکتی ہے لیکن اس کا فائدہ کیاہے؟جواب ایسا کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہوگا
چوٹی کے کیورا رائٹر پیٹر باسکروائل نے صارفین کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جنگ کے مقام سے جو زیادہ سے زیادہ دور ہو گا وہی محفوظ رہے گا۔ انہوں نے دنیا میں کئی ایسے مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں ایٹمی حملے سے بچنا ممکن ہو سکے گا۔ ان میں نمایاں ترین جگہ نیوزی لینڈ کا جنوبی جزیرہ ہے، اور اسی طرح آسٹریلیا کا شہر پرتھ بھی، جو دنیا کے دورافتادہ ترین مقام ہیں۔ فرانسیسی خطے کے400سے زائد جزائر بھی ان علاقوں میں شامل ہیں جو ایٹمی حملے کی تباہ کاری سے ممکنہ طور پر محفوظ رہیں گے۔
فزکس اینڈ نیوکلیئر آرمز ٹوڈے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائیڈروجن بم 10میل کے دائرے میں موجود تمام عمارتوں کو تباہ کر دے گا اور اس دائرے کے باہر مزید علاقے بھی اس کی تابکاری کی زد میں آئیں گے۔ ہائیڈروجن بم کا ایک دھماکہ کروڑوں لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیل دے گا۔“ واضح رہے کہ روس میں ایٹمی جنگ کی باقاعدہ تیاری شروع ہو چکی ہے اور حملے سے بچنے کے لیے ہزاروں زیرزمین بنکرز بنائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک رپورٹ کے مطابق روس کے امراءنے بھی ایٹمی حملے سے بچنے کے لیے انتظامات کر لیے ہیں۔